قطبہ بن عبدالعزیز نے اعمش سے، انھوں نے مالک بن حارث سے، انھوں نے ابو احوص سے روایت کی، کہا: ہم حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ کے چند ساتھیوں (شاگردوں) کے ہمراہ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کے گھر میں تھے۔وہ سب ایک مصحف (قرآن مجید کا نسخہ) دیکھ رہے تھے، اس اثناءمیں حضرت عبداللہ (بن مسعود) رضی اللہ عنہ اٹھ کھڑے ہوئے تو حضرت ابو مسعود رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعد اس شخص سے، جو (ابھی) اٹھا ہے، زیادہ اللہ کے نازل کردہ قرآن کو جاننے والا کوئی اور آدمی چھوڑا ہو! حضرت ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر آپ نے یہ کہا ہے تو (اس کی وجہ یہ ہے کہ) یہ اس وقت حاضر ر ہتے جب ہم موجود نہ ہوتے اورا نھیں (اس وقت بھی) حاضری کی اجازت دی جاتی جب ہمیں اجازت نہ ہوتی تھی۔
ابو احوص رحمۃ ا للہ علیہ بیان کرتے ہیں، ہم حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے چند ساتھیوں کے ہمراہ حضرت ابو موسیٰ رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے گھر میں تھے۔وہ سب ایک مصحف(قرآن مجید کا نسخہ) دیکھ رہے تھے،اس اثناءمیں حضرت عبداللہ(بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ اٹھ کھڑے ہوئے تو حضرت ابو مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کہا:میں نہیں جانتا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے بعد اس شخص سے،جو(ابھی) اٹھا ہے،زیادہ اللہ کے نازل کردہ قرآن کو جاننے والا کوئی اور آدمی چھوڑا ہو!حضرت ابوموسیٰ ؓ نے کہا کہ اگر آپ نے یہ کہا ہے تو(اس کی وجہ یہ ہے کہ)یہ اس وقت حاضر ر ہتے جب ہم موجود نہ ہوتے اورا نھیں(اس وقت بھی) حاضری کی اجازت دی جاتی جب ہمیں اجازت نہ ہوتی تھی۔