حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہا: جب یہ آیت نازل ہو ئی: " جو لوگ ایمان لا ئے اور نیک اعمال کیے ان پر انھوں نے کھا یا پیا اس میں کوئی گناہ نہیں جبکہ وہ تقویٰ پر تھے اور ایمان لے آئے تھے "آیت کے آخر تک۔ (تو) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: " مجھے بتا یا گیا ہے کہ تم بھی انھی میں سے ہو۔"
حضرت عبداللہ(بن مسعود) رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کر تے ہیں،جب یہ آیت اتری،"ان لوگوں پر سے،جو ایمان لائے اور انہوں نے اچھے عمل کیے،کوئی گناہ نہیں ہے،اس سلسلہ میں جوانہوں نے کھایاپیا،جبکہ انہوں نے پرہیزگاری اختیار کی اور وہ ایمان لائے،(مائدہ آیت نمبر 93)آخر تک مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:"مجھے بتایاگیاہے کہ تو(عبداللہ) ان میں سے ہے۔"
الشیخ ڈاکٹر عبد الرحمٰن فریوائی حفظ اللہ، فوائد و مسائل، سنن ترمذی، تحت الحديث 3053
´سورۃ المائدہ سے بعض آیات کی تفسیر۔` عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ جب آیت «ليس على الذين آمنوا وعملوا الصالحات جناح فيما طعموا إذا ما اتقوا وآمنوا وعملوا الصالحات» نازل ہوئی تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا: ”تم انہی میں سے ہو“۱؎۔ [سنن ترمذي/كتاب تفسير القرآن/حدیث: 3053]
اردو حاشہ: وضاحت: 1؎: مطلب یہ ہے کہ ابن مسعود رضی الله عنہ بھی ان لوگوں میں ہیں جو لوگ ایمان لائے اور عمل صالح کیے، یہ مطلب نہیں ہے کہ شراب کی حرمت سے پہلے انتقال کر جانے والوں میں ابن مسعود بھی ہیں، کیونکہ وہ تو زندہ تھے اور انہی سے آپ صلی الله علیہ وسلم فرما رہے تھے۔
سنن ترمذي مجلس علمي دار الدعوة، نئى دهلى، حدیث/صفحہ نمبر: 3053