صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر

صحيح مسلم
صحابہ کرام رضی اللہ عنھم کے فضائل و مناقب
The Book of the Merits of the Companions
12. باب فَضَائِلِ خَدِيجَةَ أُمِّ الْمُؤْمِنِينَ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا:
12. باب: ام المؤمنین سیدہ خدیجہ رضی اللہ عنہا کی فضیلت۔
Chapter: The Virtues Of Khadijah, The Mother Of The Believers (RA)
حدیث نمبر: 6274
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن عبد الله بن نمير ، حدثنا ابي ، ومحمد بن بشر العبدي ، عن إسماعيل ، قال: قلت لعبد الله بن ابي اوفى : " اكان رسول الله صلى الله عليه وسلم بشر خديجة ببيت في الجنة؟، قال: نعم، بشرها ببيت في الجنة من قصب لا صخب فيه ولا نصب ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ نُمَيْرٍ ، حَدَّثَنَا أَبِي ، وَمُحَمَّدُ بْنُ بِشْرٍ الْعَبْدِيُّ ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ ، قَالَ: قُلْتُ لِعَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي أَوْفَى : " أَكَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَشَّرَ خَدِيجَةَ بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ؟، قَالَ: نَعَمْ، بَشَّرَهَا بِبَيْتٍ فِي الْجَنَّةِ مِنْ قَصَبٍ لَا صَخَبَ فِيهِ وَلَا نَصَبَ ".
عبداللہ بن نمیر اور محمد بن بشر عبدی نے اسماعیل سے روایت کی، کہا: میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفیٰ رضی اللہ عنہ سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو جنت میں ایک گھر کی بشارت دی تھی؟انھوں نے کہا: ہاں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو ایسے گھر کی بشارت دی تھی جو (موتیوں کی) شاخوں سے بنا ہے، اس میں نہ شور وشغب ہوگا اور نہ تکان ہوگی۔
اسماعیل رحمۃ ا للہ علیہ کہتے ہیں،میں نے عبداللہ بن ابی رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا،کیارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کو جنت میں گھر کی بشارت دی تھی،انہوں نے کہا،ہاں،آپ نے انہیں جنت میں خولدار موتیوں سے بنے ہوئےگھر کی بشارت دی تھی،جس میں نہ شوروشغب ہوگا اور نہ مشقت وتھکان۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 2433

   صحيح البخاري3819عبد الله بن علقمةببيت من قصب لا صخب فيه ولا نصب
   صحيح مسلم6274عبد الله بن علقمةبشرها ببيت في الجنة من قصب لا صخب فيه ولا نصب
   المعجم الصغير للطبراني825عبد الله بن علقمةبشر خديجة ببيت في الجنة من قصب لا صخب فيه ولا نصب
صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6274 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6274  
حدیث حاشیہ:
مفردات الحدیث:
(1)
قصب:
خولدار چیز،
لیکن یہاں مراد خولدار موتی ہیں۔
(2)
صخب:
شور شرابہ،
(3)
فصب:
مشقت،
تھکان۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6274   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:3819  
3819. حضرت اسماعیل بن ابوخالد سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ میں نے حضرت عبداللہ بن ابی اوفی ؓ سے پوچھا: کیا نبی ﷺ نے سیدہ خدیجہ‬ ؓ ک‬و خوشخبری دی تھی؟ انہوں نے فرمایا: ہاں، جنت میں ایسے محل کی بشارت دی تھی جو ایک موتی سے بنا ہو گا، جس میں کوئی شوروغل اور کسی قسم کی مشقت نہ ہو گی۔ [صحيح بخاري، حديث نمبر:3819]
حدیث حاشیہ:
جنت کے محل کی دوصفات بیان کی گئی ہیں کہ اس میں شوروغل اور تھکاوٹ وغیرہ نہیں ہوگی۔
ان دوصفات کی مناسبت یہ ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے جب حضرت خدیجہ ؓ کو اسلام کی دعوت دی تو وہ نہایت خوش دلی سے اور شرح صدر سے مسلمان ہوئیں، شوروغوغا اور جھگڑے وغیرہ کی نوبت نہیں آئی اور نہ اس میں انھیں کسی قسم کی کوفت ہی اٹھانا پڑی بلکہ آپ کے ایمان لانے سے رسول اللہ ﷺ کو بہت سکون میسرآیا اور شریک حیات نے آپ سے ہرقسم کا تعاون کیا۔
(فتح الباري: 174/7)
   هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 3819   


http://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to www.islamicurdubooks.com will be appreciated.