الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:4382
4382. حضرت انس ؓ سے روایت ہے، وہ نبی ﷺ سے بیان کرتے ہیں کہ آپ نے فرمایا: ”ہر امت میں ایک امین ہوتا ہے اور اس امت کا امین ابو عبیدہ بن جراح ہے۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:4382]
حدیث حاشیہ:
1۔
امام بخاری ؒ نے حضرت انس ؓ سے مروی حدیث اس لیے بیان کی ہے کہ اس کا سبب درود حضرت حذیفہ ؓ سے مروی حدیث ہے ابن اسحاق نے ذکر کیا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے اہل نجران کی طرف حضرت علی ؓ کو بھیجا تھا تاکہ ان سے صدقات یا جزیہ وغیرہ وصول کر کے لائیں۔
(زاد المعاد: 557/3)
ہو سکتا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے پہلے حضرت ابو عبیدہ بن جراح ؓ کو بھیجا ہو تا کہ ان سے صلح کا معاوضہ وصول کر کے لائیں، اس کے بعد حضرت علی ؓ کو روانہ کیا تاکہ جو عیسائی اپنے دین پر قائم ہیں ان سے جزیہ وصول کریں اور جو مسلمان ہو چکے ہیں ان سے صدقہ اور زکاۃ وغیرہ وصول کر کے لائیں۔
2۔
ان احادیث سے معلوم ہوا کہ فریق مخالف اگر دلائل حقہ کو نہ مانے بلکہ ان کا انکار کر دے تو اس سے مباہلہ کرنا مشروع ہے۔
حضرت ابن عباس ؓ نے بھی اپنے ایک حریف کومباہلے کی دعوت دی تھی اور امام اوزاعی کو بھی ایک جماعت کے ساتھ مباہلہ کا موقع پیش آیا تھا۔
حافظ ابن حجر ؒ لکھتے ہیں کہ مباہلہ کرنے والا باطل فریق ایک سال کے اندر اندر عذاب الٰہی میں گرفتار ہو جاتا ہے۔
مزید فرماتے ہیں۔
میرے ساتھ بھی ایک ملحد نے مباہلہ کیا تھا، وہ دوماہ کے اندر اندر ہلاک ہو گیا تھا۔
(فتح الباري: 119/8)
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 4382
الشيخ حافط عبدالستار الحماد حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث صحيح بخاري:7255
7255. سیدنا انس ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ”ہر امت کا ایک امین ہوتا ہے اور اس امت کے امین عبیدہ بن جراح ہیں۔“ [صحيح بخاري، حديث نمبر:7255]
حدیث حاشیہ:
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے تمام صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین ایمان دار اور امانت دار تھے لیکن حضرت ابو عبیدہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ ایمان داری اور امانت داری میں مزید اور بہت آگے بڑھے ہوئے تھے جیسا کہ حضرت عثمان رضی اللہ تعالیٰ عنہ حیا میں اور حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ بہادری میں پیش پیش تھے۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اہل نجران کی تعلیم کے لیے حضرت ابو عبیدہ بن جراح رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا انتخاب کیا اس کا مطلب یہ ہے کہ خبر واحد حجت ہے اور اس کی حجت سے انکار صرف ان لوگوں کو ہے جن کے دلوں میں دین اسلام کے متعلق شکوک و شبہات ہیں۔
هداية القاري شرح صحيح بخاري، اردو، حدیث/صفحہ نمبر: 7255