صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
انبیائے کرام علیہم السلام کے فضائل
The Book of Virtues
45. باب مِنْ فَضَائِلِ زَكَرِيَّاءَ عَلَيْهِ السَّلاَمُ:
45. باب: سیدنا زکریا علیہ السلام کی فضیلت کا بیان۔
Chapter: The Virtues Of Zakariyya, Peace Be Upon Him
حدیث نمبر: 6162
Save to word اعراب
حدثنا هداب بن خالد ، حدثنا حماد بن سلمة ، عن ثابت ، عن ابي رافع ، عن ابي هريرة ، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، قال: " كان زكرياء نجارا ".حَدَّثَنَا هَدَّابُ بْنُ خَالِدٍ ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ ، عَنْ ثَابِتٍ ، عَنْ أَبِي رَافِعٍ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: " كَانَ زَكَرِيَّاءُ نَجَّارًا ".
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے۔کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " حضرت زکریا صلی اللہ علیہ وسلم (پیشے کے اعتبار سے) بڑھئی تھے۔"
حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا،"زکریا ؑ بڑھئی،ترکھان تھے۔"
ترقیم فوادعبدالباقی: 2379

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلم6162عبد الرحمن بن صخركان زكرياء نجارا
   سنن ابن ماجه2150عبد الرحمن بن صخركان زكريا نجارا

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 6162 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 6162  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
اس حدیث سے ثابت ہوتا ہے،
دستکاری کا پیشہ اور اپنے ہاتھوں سے اپنے لیے کمانا فضیلت کا باعث ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 6162   

تخریج الحدیث کے تحت دیگر کتب سے حدیث کے فوائد و مسائل
  مولانا عطا الله ساجد حفظ الله، فوائد و مسائل، سنن ابن ماجه، تحت الحديث2150  
´پیشوں اور صنعتوں کا بیان۔`
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: زکریا علیہ السلام (یحییٰ علیہ السلام کے والد) بڑھئی تھے ۱؎۔ [سنن ابن ماجه/كتاب التجارات/حدیث: 2150]
اردو حاشہ:
فوائد و مسائل:
(1)
  لکڑی کا کام ایک اچھا پیشہ ہے جس کے ذریعے سے مومن اپنے ہاتھ کی محنت سے حلال روزی کما سکتا ہے۔
حضرت نوح نے بھی اللہ کے حکم سے لکڑی کی کشتی بنائی تھی۔ (سورۂ ہود، 11/ 37، 38)

(2)
  کسی بھی جائز پیشے کو حقیر نہیں جاننا چاہیے۔
حقارت اور ذلت کا کام یہ ہے کہ انسان روزی کمانے کے لیے ناجائز طریقے اختیار کرے، یا ایسا پیشہ اپنائے جو شریعت کی رو سے ممنوع ہے۔
   سنن ابن ماجہ شرح از مولانا عطا الله ساجد، حدیث/صفحہ نمبر: 2150   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.