الشيخ محمد ابراهيم بن بشير حفظ الله، فوائد و مسائل، مسند الحميدي، تحت الحديث:1255
1255- سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھجوریں لائی گئیں، تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے انہیں تقسیم کرنا شروع کردیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غیر آرام دہ حالت میں (یعنی پاؤں کے بل) بیٹھے ہوئے تھے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم تیزی سے انہیں کھا رہے تھے۔ [مسند الحمیدی/حدیث نمبر:1255]
فائدہ:
اس حدیث میں کھانا بیٹھ کر کھانے کا طریقہ بیان کیا گیا ہے بعض روایات میں (مقعیا) کے الفاظ ہیں۔ (صـحـيـح مـسـلـم: 2044) اس کے معنی ہیں: پنڈلی اور ران کو ملا کر کولہوں پر بیٹھنا۔ (نیز دیکھیں: ارواء الغليل: 29/7) آہستہ آہستہ کھانا کھانا اچھا نہیں ہے، بلکہ جلدی جلدی کھانا کھانا چاہیے، کھجور کھانے کو زندگی کا معمول بنا نا چا ہیے، اس کے بہت سے فوائد ہیں۔
مسند الحمیدی شرح از محمد ابراهيم بن بشير، حدیث/صفحہ نمبر: 1253