زہیر بن حرب اور ابن ابی عمر نے سفیان بن عیینہ سے حدیث بیان کی، انھوں نے مصعب بن سلیم سے انھوں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت کی: کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھجوریں پیش کی گئیں۔نبی صلی اللہ علیہ وسلم اس طرح بیٹھےہو ئے ان کو تقسیم فرما نے لگے جیسے آپ ابھی اٹھنےلگے ہوں (بیٹھنےکی وہی کیفیت جو پچھلی حدیث میں بیان ہو ئی دوسرے لفظوں میں بتا ئی گئی ہے) اور آپ اس میں سے جلدی جلدی چند دانے کھارہے تھے۔زہیر کی۔ روایت میں ذَریعاً کے بجائے حَثِیثًا کا لفظ ہے یعنی بغیر کسی اہتمام کے جلدی جلدی۔
حضرت انس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کھجوریں لائی گئیں تو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم انہیں اکڑوں بیٹھ کر تقسیم کرنے لگے، ان سے جلدی جلدی کھا رہے تھے، زہیر کی روایت میں ذريعا