وحدثنا محمد بن المثنى ، ومحمد بن بشار ، قالا: حدثنا ابن ابي عدي ، عن سعيد ، عن قتادة ، عن انس ، قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: يجتمع المؤمنون يوم القيامة، فيهتمون بذلك، او يلهمون ذلك، بمثل حديث ابي عوانة، وقال في الحديث: ثم آتيه الرابعة، او اعود الرابعة، فاقول: يا رب، ما بقي إلا من حبسه القرآن.وحَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى ، ومُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ ، قَالَا: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ سَعِيدٍ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَنَسٍ ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: يَجْتَمِعُ الْمُؤْمِنُونَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ، فَيَهْتَمُّونَ بِذَلِكَ، أَوْ يُلْهَمُونَ ذَلِكَ، بِمِثْلِ حَدِيثِ أَبِي عَوَانَةَ، وَقَالَ فِي الْحَدِيثِ: ثُمَّ آتِيهِ الرَّابِعَةَ، أَوْ أَعُودُ الرَّابِعَةَ، فَأَقُولُ: يَا رَبِّ، مَا بَقِيَ إِلَّا مَنْ حَبَسَهُ الْقُرْآنُ.
دوسری سند سے جس میں (ابو عوانہ کے بجائے) سعید نے قتادہ سے اور انہوں نے حضرت انس رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن مومن جمع ہوں گے اور اس (کی ہولناکیوں سے بچنے) کی فکر میں مبتلا ہوں گے یا یہ بات ان کے دلوں میں ڈالی جائے گی۔“ .... (آگے) ابو عوانہ کی حدیث کےمانند ہے، البتہ انہوں نے اس حدیث میں یہ کہا: ”پھر میں چوتھی بار اللہ تعالیٰ کی خدمت میں حاضر ہوں گا (یا چوتھی بار لوٹوں گا) اور کہوں گا: اے میرے رب! ان کے سوا جنہیں قرآن (کے فیصلے) نے روک رکھاہے اور کوئی باقی نہیں بچا۔“
حضرت انس ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”قیامت کے دن مومن جمع ہوں گے، اور اس (پریشانی سے بچنے کی) فکر کریں گے، یا انھیں اس فکر کا الہام ہوگا۔“ جیسا کہ اوپر ابو عوانہ کی حدیث گزری ہے، اور اس حدیث میں ہے: ”پھر میں چوتھی بار اللہ تعالیٰ کی خدمت میں حاضر ہوں گا، یا چوتھی بار لوٹوں گا اور کہوں گا: اے میرے رب! صرف وہی لوگ رہ گئے ہیں، جنھیں قرآن نے روک رکھا ہے۔“
ترقیم فوادعبدالباقی: 193
تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة، أخرجه البخاري في التفسير، باب: قول الله ﴿وَعَلَّمَ آدَمَ الْأَسْمَاءَ كُلَّهَا﴾ برقم (4476) مطولا - وابن ماجه في ((سننه)) في الزهد، باب: ذكر الشفاعة برقم (4312) انظر ((التحفة)) برقم (1171)»