صالح اور معمر دونوں ن زہری سے، انہوں نے عبیداللہ سے، انہوں نے حضرت ابوہریرہ اور حضرت خالد بن جہنی رضی اللہ عنہما سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی، جس طرح امام مالک کی حدیث ہے۔ اور اس کی بیع تیسری بار ہے یا چوتھی بار، اس میں شک دونوں کی حدیث میں ہے
امام صاحب اپنے دو اساتذہ کی سندوں سے زہری کی مذکورہ بالا سند ہی مالک کی حدیث نمبر 32 کی طرح بیان کرتے ہیں اور دونوں کی حدیث میں شک ہے کہ بیع تیسری دفعہ یا چوتھی دفعہ فرمایا۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4449
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: حافظ ابن حجر رحمہ اللہ لکھتے ہیں، اختلاف کا خلاصہ یہ ہے کہ چوتھی دفعہ کوڑے بیچنے سے پہلے مارے گا یا کوڑے مارے بغیر بیچ دے گا، راجح بات یہی ہے کہ کوڑے مارنے کے بعد بیچے گا، کیونکہ بیچنا سزا کے قائم مقام نہیں ہو سکتا اور کوڑے چھوڑے نہیں جا سکتے اور یہ تطبیق بھی ہو سکتی ہے کہ بیع تیسری دفعہ کے بعد کر دے گا کیونکہ یہ قطعی اور یقینی چیز ہے اور اکثر شرعی معاملات میں تین کے عدد کو ملحوظ رکھا گیا ہے۔ (ج 12، ص 202)