یونس، معمر اور ابن جریج سب نے زہری سے، انہوں نے ابوسلمہ سے، انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے اور انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے اسی طرح روایت بیان کی جس طرح عقیل نے زہری سے، انہوں نے سعید (بن مسیب) اور ابوسلمہ (بن عبدالرحمان بن عوف) سے اور انہوں نے حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی
امام صاحب تین اساتذہ کی دو سندوں سے زھری کے واسطہ سے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالی عنہما سے ابو ہریرہ رضی اللہ تعالی عنہما کی طرح حدیث بیان کرتے ہیں۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4423
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آنے والا آدمی حضرت ماعز بن مالک اسلمیٰ رضی اللہ عنہ تھے، اس حدیث کی رو سے احناف اور حنابلہ کے نزدیک زنا کی حد قائم کرنے کے لیے، زانی کا چار مرتبہ اعتراف کرنا ضروری ہے اور امام مالک اور شافعی کے نزدیک عسیف (مزدور، اجیر) کے واقعہ کی روشنی میں ایک دفعہ اقرار کرنا ہی کافی ہے، کیونکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت انیس کو چار دفعہ اعتراف کروانے کا حکم نہیں دیا تھا، حسن بصری، حماد، ابو ثور اور ابن المنذر کا قول بھی یہی ہے۔ (المغني، ج 12، ص 354)