صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
سیرابی اور نگہداشت کے عوض پھل وغیرہ میں حصہ داری اور زمین دے کر بٹائی پر کاشت کرانا
The Book of Musaqah
19. باب لَعْنِ آكِلِ الرِّبَا وَمُؤْكِلِهِ:
19. باب: سود کھانے اور کھلانے والے پر لعنت۔
Chapter: Cursing the one who consumes Riba and the one who pays it
حدیث نمبر: 4093
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن الصباح ، وزهير بن حرب ، وعثمان بن ابي شيبة ، قالوا: حدثنا هشيم ، اخبرنا ابو الزبير ، عن جابر ، قال: " لعن رسول الله صلى الله عليه وسلم آكل الربا ومؤكله وكاتبه وشاهديه وقال: هم سواء ".حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ ، وَزُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ ، قَالُوا: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ ، أَخْبَرَنَا أَبُو الزُّبَيْرِ ، عَنْ جَابِرٍ ، قَالَ: " لَعَنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا وَمُؤْكِلَهُ وَكَاتِبَهُ وَشَاهِدَيْهِ وَقَالَ: هُمْ سَوَاءٌ ".
حضرت جابر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، کھلانے والے، لکھنے والے اور اس کے دونوں گواہوں پر لعنت کی اور فرمایا: (گناہ میں) یہ سب برابر ہیں۔
حضرت جابر رضی اللہ تعالی عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سود لینے والے پر، سود دینے والے پر، یہ معاملہ لکھنے والے پر، اور اس کے دونوں گواہوں پر لعنت بھیجی ہے، اور فرمایا، یہ سب برابر ہیں۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1598

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 4093 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 4093  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
جس طرح سود لینے والا مجرم اور گناہ گار ہے،
اسی طرح سود دینے والا،
اور اس میں تعاون کرنے والا بھی گناہ گار ہے،
اس لیے بینک کی ملازمت ناجائز ہے،
کیونکہ بینک کا ملازم اگر سودی لین دین میں تعاون کرتا ہے،
مثلا یہ معاملہ تحریر کرتا ہے،
یا اس کا حساب کتاب رکھتا ہے،
تو یہ گناہ کے کام میں شرکت اور تعاون ہے،
نیز اجرت میں،
سودی مال لیتا ہے،
جو حرام مال ہے،
اگر محض چوکیدار ہے یا جاروب کش ہے،
سودی معاملہ میں تعاون نہیں کرتا ہے،
تو اجرت مال حرام ہی سے لے گا،
اس لیے یہ صورت بھی پسندیدہ نہیں ہے،
اس سے بچنا بہتر ہے،
جیسا کہ اگلے باب میں آ رہا ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 4093   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.