16. باب: محاقلہ اور مزابنہ اور مخابرہ کی ممانعت اور پھل کی بیع قبل صلاحیت کے اور معاومہ کا منع ہونا۔
Chapter: The prohibition of Muhaqalah and Muzabanah and Mukhabarah: and selling produce before its goodness appears, and Mu'awamah: which is selling years in advance
سفیان بن عیینہ نے ہمیں ابن جریج سے حدیث بیان کی، انہوں نے عطاء سے اور انہوں نے حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے روایت کی، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے محاقالہ، مزابنہ، مخابرہ اور (پکنے کی) صلاحیت ظاہر ہونے سے پہلے پھلوں کی بیع سے منع فرمایا اور (حکم دیا کہ) عرایا (کی بیع) کے سوا (پھل یا کھیتی کو) صرف دینار اور درہم کے عوض ہی فروخت کیا جائے
امام صاحب نے ایک اور استاد سے مذکورہ بالا روایت بیان کی ہے۔
الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3909
حدیث حاشیہ: فوائد ومسائل: آپﷺ کا یہ فرمان کہ پھل صرف درہم اور دینار کے عوض فروخت کیے جائیں۔ تویہ اس لیے ہےکہ اس وقت بیع کی عام صورت یہی تھی۔ وگرنہ اصل مقصد یہ ہے کہ ایک جنس کا باہمی تبادلہ کہ ایک طرف اندازہ اور دوسری طرف تول یا ناپ ہو درست نہیں ہے۔ اگر دونوں کی جنس الگ الگ ہو اور معاملہ نقدبنقد ہو تو کوئی حرج نہیں ہے، لیکن درہم اور دینار کی صورت میں ادھار بھی جائز ہے، فوری تبادلہ ضروری نہیں ہے۔