صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
لین دین کے مسائل
The Book of Transactions
9. باب تَحْرِيمِ بَيْعِ صُبْرَةِ التَّمْرِ الْمَجْهُولَةِ الْقَدْرِ بِتَمْرٍ:
9. باب: کھجور کے ڈھیر کو جس کا وزن معلوم نہ ہو کھجور کے بدلے بیچنا درست نہیں ہے۔
Chapter: The prohibition of selling a heap of dates the weight of which is unknown
حدیث نمبر: 3852
Save to word اعراب
حدثنا إسحاق بن إبراهيم ، حدثنا روح بن عبادة ، حدثنا ابن جريج ، اخبرني ابو الزبير ، انه سمع جابر بن عبد الله ، يقول: نهى رسول الله صلى الله عليه وسلم بمثله، غير انه لم يذكر من التمر في آخر الحديث.حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عُبَادَةَ ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ ، أَخْبَرَنِي أَبُو الزُّبَيْرِ ، أَنَّهُ سَمِعَ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ ، يَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمِثْلِهِ، غَيْرَ أَنَّهُ لَمْ يَذْكُرْ مِنَ التَّمْرِ فِي آخِرِ الْحَدِيثِ.
روح بن عبادہ نے ہمیں حدیث بیان کی، کہا: ہمیں ابن جریج نے ابوزبیر سے خبر دی، انہوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ کہہ رہے تھے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے منع فرمایا۔۔۔ اسی (مذکورہ بالا روایت) کے مانند، لیکن انہوں نے حدیث کے آخر میں من التمر کے الفاظ ذکر نہیں کیے
امام صاحب ایک اور استاد سے یہی حدیث بیان کرتے ہیں، لیکن اس میں حدیث کا آخری لفظ من التمر
ترقیم فوادعبدالباقی: 1530

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

صحیح مسلم کی حدیث نمبر 3852 کے فوائد و مسائل
  الشيخ الحديث مولانا عبدالعزيز علوي حفظ الله، فوائد و مسائل، تحت الحديث ، صحيح مسلم: 3852  
حدیث حاشیہ:
فوائد ومسائل:
چونکہ دونوں کھجوریں ہیں اور ایک جنس کی اشیاء میں برابر،
برابر ہونا ضروری ہے اور جب ایک ڈھیر کی کھجوروں کی مقدار معلوم نہیں ہے اور اس کے عوض میں متعین مقدار کی کھجوریں دی جارہی ہیں،
تو اس صورت میں اس میں کمی بیشی کا خطرہ ہے اور ایک جنس کی اشیاء میں جب وہ کھانے کے قابل ہوں،
تو بالاتفاق کمی بیشی سود ہے اور یہ جائز نہیں ہے۔
   تحفۃ المسلم شرح صحیح مسلم، حدیث/صفحہ نمبر: 3852   


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.