صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
86. باب التَّرْغِيبِ فِي سُكْنَى الْمَدِينَةِ وَالصَّبْرِ عَلَى لأْوَائِهَا:
86. باب: مدینہ منورہ میں سکونت اختیار کرنے کی ترغیب اور وہاں کی تکالیف پر صبر کرنے کا بیان۔
Chapter: Encouragement to live in Al-Madinah and to be patient on bearing its distress and hardships
حدیث نمبر: 3345
Save to word اعراب
حدثنا يحيى بن يحيى ، قال: قرات على مالك ، عن قطن بن وهب بن عويمر بن الاجدع ، عن يحنس مولى الزبير، اخبره: انه كان جالسا عند عبد الله بن عمر في الفتنة، فاتته مولاة له تسلم عليه، فقالت: إني اردت الخروج يا ابا عبد الرحمن، اشتد علينا الزمان، فقال لها عبد الله : اقعدي لكاع، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم، يقول: " لا يصبر على لاوائها وشدتها احد، إلا كنت له شهيدا او شفيعا يوم القيامة ".حدثنا يَحْيَى بْنُ يَحْيَى ، قَالَ: قَرَأْتُ عَلَى مَالِكٍ ، عَنْ قَطَنِ بْنِ وَهْبِ بْنِ عُوَيْمِرِ بْنِ الْأَجْدَعِ ، عَنْ يُحَنَّسَ مَوْلَى الزُّبَيْرِ، أَخْبَرَهُ: أَنَّهُ كَانَ جَالِسًا عَنْدَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ فِي الْفِتْنَةِ، فَأَتَتْهُ مَوْلَاةٌ لَهُ تُسَلِّمُ عَلَيْهِ، فقَالَت: إِنِّي أَرَدْتُ الْخُرُوجَ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ، اشْتَدَّ عَلَيْنَا الزَّمَانُ، فقَالَ لَهَا عَبْدُ اللَّهِ : اقْعُدِي لَكَاعِ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: " لَا يَصْبِرُ عَلَى لَأْوَائِهَا وَشِدَّتِهَا أَحَدٌ، إِلَّا كُنْتُ لَهُ شَهِيدًا أَوْ شَفِيعًا يَوْمَ الْقِيَامَةِ ".
امام مالک نے قطن بن وہب بن عویمر بن اجدع سےروایت کی، انھوں نے حضرت زبیر کے آزاد کردہ غلام یحس سے روایت کی، انھوں نے انھیں (قطن کو) خبردی کہ وہ فتنہ (واقعہ حرہ) کے دوران میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے، ان کے پاس ان کی ایک آزاد کردہ لونڈی سلام کرنے پر حاضر ہوئی اور عرض کی: ابو عبدالرحمان! ہمارےلیے گزرا اوقات مشکل ہوگئی ہے لہذا میں مدینہ سے نقل مکانی کرنا چاہتی ہوں۔اس پر حضرت عبداللہ رضی اللہ عنہ نے اس سے کہا: (یہیں مدینہ میں) بیٹھی رہو، نادان عورت! بلاشبہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے سنا: " کوئی بھی اس تنگدستی اور سختی پر صبر نہیں کرتا مگر قیامت کےدن میں اس کے لئے گواہ ہوں گا یاسفارشی۔"
حضرت زبیر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے مولیٰ یحنس بیان کرتے ہیں کہ میں فتنہ (واقعہ حرہ) کے عرصہ میں حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کے پاس بیٹھا ہوا تھا، تو ان کے پاس ان کی آزاد کردہ لونڈی سلام عرض کرنے کے لیے آئی، اور کہا، اے ابو عبدالرحمٰن! میں نے یہاں سے نکلنے کا ارادہ کر لیا ہے، ہمارے حالات بڑے تنگ ہیں، تو حضرت عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے اسے فرمایا، اے بے وقوف اور نادان عورت بیٹھ رہو، کیونکہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے: جو بندہ مدینہ کی تنگیوں اور سختیوں پر صبر کرے گا، قیامت کے دن میں اس کی سفارش کروں گا، یا اس کے حق میں گواہی دوں گا۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1377

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح مسلم3346عبد الله بن عمرمن صبر على لأوائها وشدتها كنت له شهيدا أو شفيعا يوم القيامة
   صحيح مسلم3345عبد الله بن عمرلا يصبر على لأوائها وشدتها أحد إلا كنت له شهيدا أو شفيعا يوم القيامة
   صحيح مسلم3344عبد الله بن عمرمن صبر على لأوائها كنت له شفيعا أو شهيدا يوم القيامة
   جامع الترمذي3918عبد الله بن عمرمن صبر على شدتها ولأوائها كنت له شهيدا أو شفيعا يوم القيامة
   موطا امام مالك رواية ابن القاسم648عبد الله بن عمرا يصبر على لاوائها وشدتها احد إلا كنت له شهيدا او شفيعا يوم القيامة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.