42. باب: اونٹ وغیرہ پر سوار ہو کر بیت اللہ کا طواف اور (سوار کے لئے) چھڑی وغیرہ سے حجر اسود کا استلام کرنے کا جواز۔
Chapter: It is permissible to circumambulate the Ka\'bah on a camel and the like, And for one who is riding to touch the (black) stone with a crooked staff and the like.
علی بن خشرم نے ہمیں حدیث بیان کی، (کہا:) ہمیں عیسیٰ بن یونس نے ابن جریج سے خبر دی، نیز ہمیں عبد بن حمید نے حدیث بیا ن کی (کہا:) ہمیں محمد، یعنی ابن بکر نے حدیث بیان کی، کہا: ابن جریج نے ابوزبیر سے خبر دی کہ انھوں نے جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کوکہتے ہوئےسنا: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع کے موقع پر بیت اللہ اورصفا مروہ کا طواف اپنی سواری پر کیا، تاکہ لوگ آپ کو دیکھ سکیں اور آپ اوپر لوگوں کو دیکھ سکیں اور لوگ آپ سے سوال کرسکیں کیونکہ لوگوں نے (ہرطرف سے اذدحام کرکے) آپ کو چھپا لیاتھا۔ابن خشرم نے"تاکہ وہ آپ سے سوالات پوچھ سکیں" (کے الفاظ) روایت نہیں کیے۔
حضرت جابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حجۃ الوداع میں بیت اللہ کا طواف اور صفا اور مروہ کی سعی اپنی سواری پر بیٹھ کر کی، تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھ سکیں، اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم بلند ہو سکیں، تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھ سکیں، کیونکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے گرد بھیڑ کئے ہوئے تھے۔ ابن خشرم کی روایت میں تاکہ لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کر سکیں، کے الفاظ نہیں ہیں۔