صحيح مسلم کل احادیث 3033 :ترقیم فواد عبدالباقی
صحيح مسلم کل احادیث 7563 :حدیث نمبر
کتاب صحيح مسلم تفصیلات

صحيح مسلم
حج کے احکام و مسائل
The Book of Pilgrimage
1. باب مَا يُبَاحُ لِلْمُحْرِمِ بِحَجٍّ أَوْ عُمْرَةٍ وَمَا لاَ يُبَاحُ وَبَيَانِ تَحْرِيمِ الطِّيبِ عَلَيْهِ:
1. باب: اس بات کا بیان کہ حج یا عمرہ کا احرام باندھنے والے کے لئے کیا چیز جائز ہے اور کیا ناجائز ہے؟ اور اس پر خوشبو کے حرام ہونے کا بیان۔
Chapter: What one who has entered Ihram for Hajj or Umrah is permitted to wear, and what is not permissible, and perfume is forbidden for him
حدیث نمبر: 2802
Save to word اعراب
وحدثنا إسحاق بن منصور ، اخبرنا ابو علي عبيد الله بن عبد المجيد ، حدثنا رباح بن ابي معروف ، قال: سمعت عطاء ، قال: اخبرني صفوان بن يعلى ، عن ابيه رضي الله عنه، قال: كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم فاتاه رجل عليه جبة بها اثر من خلوق، فقال: يا رسول الله، إني احرمت بعمرة، فكيف افعل؟ فسكت عنه فلم يرجع إليه، وكان عمر يستره إذا انزل عليه الوحي يظله، فقلت لعمر رضي الله عنه: إني احب إذا انزل عليه الوحي ان ادخل راسي معه في الثوب، فلما انزل عليه خمره عمر رضي الله عنه بالثوب فجئته فادخلت راسي معه في الثوب، فنظرت إليه فلما سري عنه، قال: " اين السائل آنفا عن العمرة؟ "، فقام إليه الرجل، فقال: " انزع عنك جبتك، واغسل اثر الخلوق الذي بك، وافعل في عمرتك ما كنت فاعلا في حجك ".وحَدَّثَنَا إِسْحَاق بْنُ مَنْصُورٍ ، أَخْبَرَنَا أَبُو عَلِيٍّ عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ عَبْدِ الْمَجِيدِ ، حَدَّثَنَا رَبَاحُ بْنُ أَبِي مَعْرُوفٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ عَطَاءً ، قَالَ: أَخْبَرَنِي صَفْوَانُ بْنُ يَعْلَى ، عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَاهُ رَجُلٌ عَلَيْهِ جُبَّةٌ بِهَا أَثَرٌ مِنْ خَلُوقٍ، فَقَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أَحْرَمْتُ بِعُمْرَةٍ، فَكَيْفَ أَفْعَلُ؟ فَسَكَتَ عَنْهُ فَلَمْ يَرْجِعْ إِلَيْهِ، وَكَانَ عُمَرُ يَسْتُرُهُ إِذَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ يُظِلُّهُ، فَقُلْتُ لِعُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: إِنِّي أُحِبُّ إِذَا أُنْزِلَ عَلَيْهِ الْوَحْيُ أَنْ أُدْخِلَ رَأْسِي مَعَهُ فِي الثَّوْبِ، فَلَمَّا أُنْزِلَ عَلَيْهِ خَمَّرَهُ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِالثَّوْبِ فَجِئْتُهُ فَأَدْخَلْتُ رَأْسِي مَعَهُ فِي الثَّوْبِ، فَنَظَرْتُ إِلَيْهِ فَلَمَّا سُرِّيَ عَنْهُ، قَالَ: " أَيْنَ السَّائِلُ آنِفًا عَنِ الْعُمْرَةِ؟ "، فَقَامَ إِلَيْهِ الرَّجُلُ، فَقَالَ: " انْزِعْ عَنْكَ جُبَّتَكَ، وَاغْسِلْ أَثَرَ الْخَلُوقِ الَّذِي بِكَ، وَافْعَلْ فِي عُمْرَتِكَ مَا كُنْتَ فَاعِلًا فِي حَجِّكَ ".
رباح بن ابی معروف نے ہم سے حدیث بیان کی، کہا: میں نے عطاء سے سنا، انھوں نے کہا: مجھے صفوان بن یعلیٰ رضی اللہ عنہ نے اپنے والد یعلیٰ رضی اللہ عنہ سے خبر دی، کہا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے کہ ایک شخص آیا، اس نے جبہ پہن رکھاتھا جس پر زعفران ملی خوشبو کے نشانات تھے، اس نے کہا: اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم !میں نے عمرے کا احرام باندھا ہے تو میں کس طر ح کروں؟آپ صلی اللہ علیہ وسلم خاموش رہےاور اسے کوئی جواب نہ دیا، جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اترتی تو حضرت عمر رضی اللہ عنہ آپ کے آگے اوٹ کرتے، آپ پر سایہ کرتے۔میں نے حضرت عمر سے کہا: میر ی خواہش ہے کہ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہو، میں بھی کپڑے میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کےساتھ اپنا سر داخل کروں۔جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر وحی نازل ہونے لگی، حضرت عمر رضی اللہ عنہ نے آپ کو کپڑے سے چھپا دیا۔میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کپڑے میں اپنا سر داخل کردیا اور آپ کو (وحی کے نزول کی حالت میں) دیکھا۔جب آپ کی وہ کیفیت زائل کردی گئی تو فرمایا: " ابھی عمرے کے متعلق سوال کرنے والا شخص کہاں ہے؟" (اتنے میں) وہ شخص آپ کے پاس آگیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: " اپنا جبہ اتار دو، اپنے جسم سے زعفران ملی خوشبو کا نشان دھوڈالو اور عمرے میں وہی کرو جو تم نے حج میں کرنا تھا۔"
صفوان بن یعلیٰ بن امیہ اپنے باپ سے روایت کرتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے تو آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک آدمی جبہ پہنے ہوئے آیا، جس پر خلوق کا اثر تھا، اس نے کہا، اے اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ! میں نے عمرہ کا احرام باندھا ہے تو میں کیسے کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس سے خاموش ہو گئے اور اسے کوئی جواب نہ دیا اور جب آپصلی اللہ علیہ وسلم پر وحی اترتی تو حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ آپصلی اللہ علیہ وسلم کو اوٹ کرتے، آپصلی اللہ علیہ وسلم پر سایہ کرتے تو میں نے حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے کہا، میں چاہتا ہوں، جب آپ صلی اللہ علیہ سلم پر وحی کا نزول ہو تو میں آپ کے ساتھ کپڑے میں اپنا سر داخل کروں تو جب آپصلی اللہ علیہ وسلم پر وحی کا نزول شروع ہوا، حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے کپڑے سے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو ڈھانپ دیا، میں آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور آپصلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کپڑے میں اپنا سر داخل کر دیا اور میں نے آپصلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، جب آپصلی اللہ علیہ وسلم سے یہ کیفیت زائل ہو گئی تو آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ابھی عمرہ کے بارے میں سوال کرنے والا کہاں ہے؟ آپصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس وہ آدمی آیا، اس پر آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اپنا جبہ اپنے سے اتار دو اور تجھ پر جو خلوق کا اثر (نشان) ہے، اس کو دھو ڈالو اور اپنے عمرہ میں وہی کام کرو جو تم اپنے حج میں کرتے ہو۔
ترقیم فوادعبدالباقی: 1180

تخریج الحدیث: «أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة»

حكم: أحاديث صحيح مسلم كلها صحيحة

   صحيح البخاري4985يعلى بن أميةليتني أرى رسول الله حين ينزل عليه الوحي فجاءه الوحي فأشار عمر إلى يعلى أن تعال فجاء يعلى فأدخل رأسه فإذا هو محمر الوجه يغط كذلك ساعة ثم سري عنه أين الذي يسألني عن العمرة آنفا أما الطيب الذي بك فاغسله ثلاث مرات وأما الجبة فانزعها ثم اصنع في عمرتك كما تصنع
   صحيح البخاري4329يعلى بن أميةليتني أرى رسول الله حين ينزل عليه فأشار عمر إلى يعلى بيده أن تعال فجاء يعلى فأدخل رأسه فإذا النبي محمر الوجه يغط كذلك ساعة ثم سري عنه أين الذي يسألني عن العمرة آنفا أما الطيب الذي بك فاغسله ثلاث مرات وأما الجبة فانزعها ثم اصنع في عمرتك كما تصنع في حجك
   صحيح البخاري1789يعلى بن أميةأيسرك أن تنظر إلى النبي وقد أنزل الله عليه الوحي قلت نعم فرفع طرف الثوب فنظرت إليه له غطيط كغطيط البكر فلما سري عنه قال أين السائل عن العمرة اخلع عنك الجبة واغسل أثر الخلوق عنك وأنق الصفرة واصنع في عمرتك كما تصنع في حجك
   صحيح البخاري1847يعلى بن أميةاصنع في عمرتك ما تصنع في حجك وعض رجل يد رجل فانتزع ثنيته فأبطله النبي
   صحيح مسلم2800يعلى بن أميةليتني أرى نبي الله حين ينزل عليه فجاءه الوحي فأشار عمر بيده إلى يعلى بن أمية تعال فجاء يعلى فأدخل رأسه فإذا النبي محمر الوجه يغط ساعة ثم سري عنه أين الذي سألني عن العمرة آنفا أما الطيب الذي بك فاغسله ثلاث مرات وأما الجبة فانزعها ثم اصنع في عمرتك ما تصنع ف
   صحيح مسلم2798يعلى بن أميةأيسرك أن تنظر إلى النبي وقد أنزل عليه الوحي فرفع عمر طرف الثوب فنظرت إليه له غطيط كغطيط البكر فلما سري عنه قال أين السائل عن العمرة اغسل عنك أثر الصفرة واخلع عنك جبتك واصنع في عمرتك ما أنت صانع في حجك
   صحيح مسلم2802يعلى بن أميةانزع عنك جبتك واغسل أثر الخلوق الذي بك وافعل في عمرتك ما كنت فاعلا في حجك
   صحيح مسلم2801يعلى بن أميةانزع عنك الجبة واغسل عنك الصفرة وما كنت صانعا في حجك فاصنعه في عمرتك
   صحيح مسلم2799يعلى بن أميةأنزع عني هذه الثياب وأغسل عني هذا الخلوق ما كنت صانعا في حجك فاصنعه في عمرتك
   سنن أبي داود1819يعلى بن أميةرجلا أتى النبي وعليه أثر خلوق وعليه جبة قال كيف تأمرني أن أصنع في عمرتي فأنزل الله تبارك و على النبي الوحي فلما سري عنه قال أين السائل عن العمرة قال اغسل عنك أثر الخلوق واخلع الجبة عنك واصنع في عمرتك ما صنعت في حجتك
   سنن النسائى الصغرى2710يعلى بن أميةأتقي هذا وأغسله ما كنت صانعا في حجك فاصنعه في عمرتك
   سنن النسائى الصغرى2711يعلى بن أميةانزع عنك الجبة واغسل عنك الصفرة وما كنت صانعا في حجتك فاصنعه في عمرتك
   صحيح البخاري1790يعلى بن أميةإن الصفا والمروة من شعائر الله فمن حج البيت او اعتمر فلا جناح عليه ان يطوف بهما
   مسندالحميدي808يعلى بن أميةما كنت تصنع في حجك؟
   مسندالحميدي809يعلى بن أميةأين السائل


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.