محمد بن جعفر نے کہا: ہم سے شعبہ نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: مجھ سے عبید اللہ بن ابی بکر نے حدیث بیان کی، انہوں نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے سنا، انہوں نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑے گناہوں کا تذکرہ فرمایا (یاآپ سے بڑے گناہوں کے بارے میں سوال کیا گیا) تو آپ نے فرمایا: ” اللہ کے ساتھ شرک کرنا، کسی کو ناحق قتل کرنا اور والدین کی نافرمانی کرنا۔“ (پھر) آپ نے فرمایا: ” کیا تمہیں کبیرہ گناہوں میں سب سے بڑا گناہ نہ بتاؤں؟“ فرمایا: ”جھوٹ بولنا (یا فرمایا: جھوٹی گواہی دینا)“ شعبہ کاقول ہے: میرا ظن غالب یہ ہے کہ وہ ” جھوٹی گواہی“ ہے۔
حضرت انس ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بڑے گناہوں کا تذکرہ فرمایا (یا آپ سے بڑے گناہوں کے بارے میں سوال ہوا) تو آپ نے فرمایا: ”اللہ کے ساتھ شرک کرنا، کسی کو ناحق قتل کرنا والدین کی نافرمانی کرنا، اور فرمایا کیا میں کبیرہ گناہوں میں سے سب سے بڑے گناہ کی تمھیں خبر نہ دوں؟“ فرمایا: ”جھوٹ بولنا (یا فرمایا جھوٹی گواہی دینا)۔“ شعبہ کا قول ہے میرا ظن غالب یہ ہےکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ”جھوٹی شہادت“ کہا۔