محمد بن جعفر نے کہا: ہم سے شعبہ نے ابو اسحاق سے حدیث بیان کی۔انھوں نے کہا: میں نے حضرت براء رضی اللہ عنہ سے سنا وہ کہہ رہے تھے: ایک آدمی نے سورہ کہف کی قراءت کی۔ گھرمیں (اس وقت) ایک چوپا یہ بھی تھا۔وہ بدکنے لگا اس شخص نے دیکھا کہ جا نور کے اوپر دھندیا بدلی تھی جو اس پر چھائی ہو ئی ہے تو اس نے یہ واقعہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا آپ نے فرمایا: اے شخص! پڑھا کرو یہ تو سکینت تھی جو قراءت کے وقت اتری (یا قرآن کی خاطر نازل ہو ئی۔)
حضرت براء رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ، ایک آدمی نے سورہ کہف کی قراءت شروع کی اور گھرمیں ایک چوپا یہ تھا، وہ بدکنے لگا اس نے دیکھا کہ جا نور کو دھندیا بدلی نے ڈھانپا ہوا ہے، اس نے یہ واقعہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو بتایا، آپصلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”اے شخص! پڑھتے رہتے، یہ تو سکینت تھی جو قراءت کے وقت اتری یا قرآن کی خاطر نازل ہوئی۔“