54. باب: جب مسلمانوں پر کوئی بلا نازل ہو تو نمازوں میں بلند آواز سے قنوت پڑھنا اور اللہ کے ساتھ پناہ مانگنا مستحب ہے اور اس کا محل و مقام آخری رکعت کے رکوع سے سر اٹھانے کے بعد ہے اور صبح کی نماز میں قنوت پر دوام مستحب ہے۔
Chapter: It is recommended to say qunut in all prayers if a calamity befalls the Muslims – and refuge is sought from Allah (regarding that). It is recommended to say qunut in Subh at all times. And the clarification that it is to be said after raising the head from bowing in the final rak`ah, and it is recommended to say it out loud
وحدثني زهير بن حرب ، حدثنا حسين بن محمد ، حدثنا شيبان ، عن يحيى ، عن ابي سلمة ، ان ابا هريرة اخبره، ان رسول الله صلى الله عليه وسلم، بينما هو يصلي العشاء، إذ قال: سمع الله لمن حمده، ثم قال قبل ان يسجد: اللهم نج عياش بن ابي ربيعة، ثم ذكر بمثل حديث الاوزاعي، إلى قوله: كسني يوسف، ولم يذكر ما بعده.وحَدَّثَنِي زُهَيْرُ بْنُ حَرْبٍ ، حَدَّثَنَا حُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ ، حَدَّثَنَا شَيْبَانُ ، عَنْ يَحْيَى ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ أَخْبَرَهُ، أَنّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، بَيْنَمَا هُوَ يُصَلِّي الْعِشَاءَ، إِذْ قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، ثُمَّ قَالَ قَبْلَ أَنْ يَسْجُدَ: اللَّهُمَّ نَجِّ عَيَّاشَ بْنَ أَبِي رَبِيعَةَ، ثُمَّ ذَكَرَ بِمِثْلِ حَدِيثِ الأَوْزَاعِيِّ، إِلَى قَوْلِهِ: كَسِنِي يُوسُفَ، وَلَمْ يَذْكُرْ مَا بَعْدَهُ.
کہ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے انھیں خبر دی کہ (ایک روز) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز پڑھ رہے تھے، جب آپ نے فرمایا: سمع اللہ لمن حمدہ تو سجدے میں جانے سے پہلے آپ نے (دعا مانگتے ہوئے) فرمایا:“ اے اللہ عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات عطا فرما۔” کے الفاظ تک اوزاعی کی روایت کردہ حدیث کی طرح حدیث بیان کی، بعد کے الفاظ بیان نہیں کیےاوزاعی کے بجائے) شیبان نے یحییٰ سے، انھوں نے ابوسلمہ سے روایت کی
حضرت ابو ہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم عشاء کی نماز پڑھا رہے تھے کہ آپصلی اللہ علیہ وسلم نے سَمِعَ اللہُ لِمَن حَمِدَہ کہا، پھر سجدہ کرنے سے پہلے یہ دعا کی: ”اے اللہ!عیاش بن ابی ربیعہ کو نجات دے“، پھر مذکورہ بالا روایت بیان کی، لیکن اس میں قال ابو ھریرہ ثم رایت الخ والا حصہ نقل نہیں کیا۔