(حديث مقطوع) اخبرنا جعفر بن عون، اخبرنا إسماعيل بن مسلم، عن الحسن، عن عثمان بن ابي العاص، قال: "وقت النفساء اربعين يوما، فإن طهرت، وإلا فلا تجاوزه حتى تصلي".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيل بْنُ مُسْلِمٍ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ عُثْمَانَ بْنِ أَبِي الْعَاصِ، قَالَ: "وَقْتُ النُّفَسَاءِ أَرْبَعِينَ يَوْمًا، فَإِنْ طَهُرَتْ، وَإِلَّا فَلَا تُجَاوِزْهُ حَتَّى تُصَلِّيَ".
عثمان بن ابی العاص نے کہا: نفاس کی مدت چالیس دن ہے، اگر پاک ہو جائے تو ٹھیک ورنہ نماز پڑھے گی، اس سے تجاوز نہ کرے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 983 سے 987) یعنی چالیس دن کے بعد بیٹھ نہ رہے بلکہ نماز پڑھے۔ مطلب یہ کہ وہ مستحاضہ کے حکم میں ہے۔ وہ نماز پڑھے گی اور شوہر اس سے ہم بستری کر سکتا ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف إسماعيل بن مسلم والحسن لم يسمع من عثمان شيئا، [مكتبه الشامله نمبر: 991]» اس روایت کی سند متعدد طرق سے مروی ہے، لیکن سب ضعیف ہیں، اور «فلا تجاوزه حتى تصلي» کا ذکر کہیں نہیں ہے۔ دیکھئے: [دارقطني 220/1، 67]، [بيهقي 341/1]، [مصنف عبدالرزاق 1202] و [التلخيص الحبير 171/1]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف إسماعيل بن مسلم والحسن لم يسمع من عثمان شيئا