(حديث مقطوع) اخبرنا خليفة، حدثنا عبد الاعلى، عن معمر، عن الزهري، قال: "بالاقراء"، قال ابو محمد: اهل الحجاز، يقولون:"الاقراء: الاطهار"، وقال اهل العراق: هو الحيض، قال عبد الله: وانا اقول:"هو الحيض".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: "بِالْأَقْرَاءِ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: أَهْلُ الْحِجَازِ، يَقُولُونَ:"الْأَقْرَاءُ: الْأَطْهَارُ"، وَقَالَ أَهْلُ الْعِرَاقِ: هُوَ الْحَيْضُ، قَالَ عَبْد اللَّهِ: وَأَنَا أَقُولُ:"هُوَ الْحَيْضُ".
امام زہری رحمہ اللہ نے کہا: اقراء (یعنی حیض یا طہر کے حساب) سے عدت گزارے گی۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: اہل حجاز ”اقراء“ سے مراد طہر پاکی کی حالت کو لیتے ہیں، اور اہل عراق نے اس سے مراد حیض (کی حالت و مدت) کو لیا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: اور میرے نزدیک وہ حیض ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 950]» اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 128/5]