سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
96. باب إِذَا اخْتَلَطَتْ عَلَى الْمَرْأَةِ أَيَّامُ حَيْضِهَا في أَيَّامِ اسْتِحَاضَتِهَا:
عورت کے حیض اور استحاضہ کے ایام گڈمڈ ہو جائیں تو کیا کرے؟
حدیث نمبر: 946
أَخْبَرَنَا خَلِيفَةُ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، قَالَ: "بِالْأَقْرَاءِ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: أَهْلُ الْحِجَازِ، يَقُولُونَ:"الْأَقْرَاءُ: الْأَطْهَارُ"، وَقَالَ أَهْلُ الْعِرَاقِ: هُوَ الْحَيْضُ، قَالَ عَبْد اللَّهِ: وَأَنَا أَقُولُ:"هُوَ الْحَيْضُ".
امام زہری رحمہ اللہ نے کہا: اقراء (یعنی حیض یا طہر کے حساب) سے عدت گزارے گی۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: اہل حجاز ”اقراء“ سے مراد طہر پاکی کی حالت کو لیتے ہیں، اور اہل عراق نے اس سے مراد حیض (کی حالت و مدت) کو لیا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: اور میرے نزدیک وہ حیض ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 950]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 128/5]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح