(حديث مقطوع) وعبيدة، عن إبراهيم، في المراة تفرط في الصلاة حتى يدركها الحيض، قالوا: "تعيد تلك الصلاة"..(حديث مقطوع) وَعُبَيْدَةُ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، فِي الْمَرْأَةِ تُفَرِّطُ فِي الصَّلَاةِ حَتَّى يُدْرِكَهَا الْحَيْضُ، قَالُوا: "تُعِيدُ تِلْكَ الصَّلَاةَ"..
امام حسن، امام عامر شعبی و امام ابراہیم رحمہم اللہ سے اس عورت کے بارے میں مروی ہے جو نماز میں کوتاہی کرے اور اسے حیض آ جائے، انہوں نے کہا: اس نماز کو وہ (قضا) پڑھے گی (یعنی طہر کے بعد اسے وہ نمازیں پڑھنی ہوں گی)۔
تخریج الحدیث: «عَنْ إِبْرَاهِيمَ، فِي الْمَرْأَةِ تُفَرِّطُ فِي الصَّلَاةِ حَتَّى يُدْرِكَهَا الْحَيْضُ، قَالُوا: «تُعِيدُ تِلْكَ الصَّلَاةَ» ، [مكتبه الشامله نمبر: 915]» ان تینوں اسلاف کرام کے یہ اقوال صحیح اور درست ہیں۔ حوالے کے لئے دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 337/2، 339، 340] و [مصنف عبدالرزاق 1286، 1289]، [والأثر الآتي 919]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: عَنْ إِبْرَاهِيمَ، فِي الْمَرْأَةِ تُفَرِّطُ فِي الصَّلَاةِ حَتَّى يُدْرِكَهَا الْحَيْضُ، قَالُوا: «تُعِيدُ تِلْكَ الصَّلَاةَ»