سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
وضو اور طہارت کے مسائل
94. باب الْكُدْرَةِ إِذَا كَانَتْ بَعْدَ الْحَيْضِ:
94. مٹیالا رنگ حیض کے بعد آئے تو اس کا بیان
حدیث نمبر: 901
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) اخبرنا يعلى، حدثنا عبد الملك، عن عطاء في المستحاضة، قال: "تدع الصلاة في قروئها ذلك يوما او يومين، ثم تغتسل، فإذا كان عند الاولى نظرت، فإن كانت ترية، توضات وصلت، وإن كان دما، اخرت الظهر وعجلت العصر، ثم صلتهما بغسل واحد، فإذا غابت الشمس نظرت، فإن كانت ترية، توضات وصلت، وإن كان دما، اخرت المغرب وعجلت العشاء، ثم صلتهما بغسل واحد، فإذا طلع الفجر، نظرت، فإن كانت ترية، توضات وصلت، وإن كان دما، اغتسلت وصلت الغداة في كل يوم وليلة ثلاث مرات"، قال ابو محمد:"الاقراء عندي: الحيض".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا يَعْلَى، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ، عَنْ عَطَاءٍ فِي الْمُسْتَحَاضَةِ، قَالَ: "تَدَعُ الصَّلَاةَ فِي قُرُوئِهَا ذَلِكَ يَوْمًا أَوْ يَوْمَيْنِ، ثُمَّ تَغْتَسِلُ، فَإِذَا كَانَ عِنْدَ الْأُولَى نَظَرَتْ، فَإِنْ كَانَتْ تَرِيَّةً، تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ، وَإِنْ كَانَ دَمًا، أَخَّرَتْ الظُّهْرَ وَعَجَّلَتْ الْعَصْرَ، ثُمَّ صَلَّتْهُمَا بِغُسْلٍ وَاحِدٍ، فَإِذَا غَابَتْ الشَّمْسُ نَظَرَتْ، فَإِنْ كَانَتْ تَرِيَّةً، تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ، وَإِنْ كَانَ دَمًا، أَخَّرَتْ الْمَغْرِبَ وَعَجَّلَتْ الْعِشَاءَ، ثُمَّ صَلَّتْهُمَا بِغُسْلٍ وَاحِدٍ، فَإِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ، نَظَرَتْ، فَإِنْ كَانَتْ تَرِيَّةً، تَوَضَّأَتْ وَصَلَّتْ، وَإِنْ كَانَ دَمًا، اغْتَسَلَتْ وَصَلَّتْ الْغَدَاةَ فِي كُلِّ يَوْمٍ وَلَيْلَةٍ ثَلَاثَ مَرَّاتٍ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد:"الْأَقْرَاءُ عِنْدِي: الْحَيْضُ".
عطاء نے مستحاضہ کے بارے میں فرمایا: وہ ایام حیض کے بعد ایک دو دن اور نماز نہ پڑھے گی، بعدہ غسل کرے گی، پھر اگر تری دیکھے تو وضو کر کے نماز پڑھے گی، اور اگر خون دیکھے تو ظہر میں دیر کر کے عصر جلدی پڑھے اور دونوں نمازوں کے لئے ایک مرتبہ غسل کرے گی۔ جب سورج غروب ہو جائے اور تری دیکھے تو وضو کر کے نماز پڑھے گی، اور اگر وہ خون ہو تو مغرب مؤخر کر کے عشاء جلدی پڑھے گی اور دونوں نمازوں کو ایک غسل سے پڑھے گی، اور طلوع فجر کے وقت اگر تری دیکھے تو وضو کر کے نماز پڑھ لے اور اگر اس وقت بھی خون نظر آئے تو ایک دن رات میں تین مرتبہ غسل کر کے نماز پڑھے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے فرمایا: اقراء سے مراد میرے نزدیک حیض ہے۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 905]»
اس قول کی سند صحیح ہے۔ یعلی: ابن عبید اور عبدالملک: ابن ابی میسرہ ہیں۔ تخریج دیکھئے: [مصنف عبدالرزاق 1161، 1171]، نیز دیکھئے پچھلی اثر رقم (890، 903)۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.