(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا محمد بن عيسى، حدثنا ابن علية، اخبرنا خالد، عن انس بن سيرين، قال: استحيضت امراة من آل انس فامروني، فسالت ابن عباس، فقال: "اما ما رات الدم البحراني، فلا تصلي، فإذا رات الطهر ولو ساعة من نهار، فلتغتسل ولتصل".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عِيسَى، حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، أَخْبَرَنَا خَالِدٌ، عَنْ أَنَسِ بْنِ سِيرِينَ، قَالَ: اسْتُحِيضَتْ امْرَأَةٌ مِنْ آلِ أَنَسٍ فَأَمَرُونِي، فَسَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ، فَقَالَ: "أَمَّا مَا رَأَتْ الدَّمَ الْبَحْرَانِيَّ، فَلَا تُصَلِّي، فَإِذَا رَأَتْ الطُّهْرَ وَلَوْ سَاعَةً مِنْ نَهَارٍ، فَلْتَغْتَسِلْ وَلْتُصَلِّ".
انس بن سیرین نے کہا: آل انس میں سے ایک عورت کو استحاضہ کی بیماری لگی تو انہوں نے مجھے حکم دیا کہ سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما سے مسئلہ دریافت کروں۔ انہوں نے جواب دیا کہ جب وہ بہت زیادہ سرخ خون دیکھے تو نماز نہ پڑھے اور جب دن کی کسی گھٹری میں طہر دیکھے تو غسل کرے گی اور نماز پڑھے گی۔ (یعنی تھوڑی سی دیر کو ہی حیض رک جائے تو غسل کر کے نماز پڑھے گی)۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 827]» اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أبوداؤد 286]، [ابن أبى شيبة 128/1]، [سنن البيهقي 340/1] و [المحلی لابن حزم 167/3]