(حديث مرفوع) اخبرنا احمد بن خالد، حدثنا محمد بن إسحاق، عن عبد الرحمن بن الاسود، عن ابيه، قال: سالت عائشة رضي الله عنها: كيف كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يصنع إذا اراد ان ينام وهو جنب؟، فقالت:"كان يتوضا وضوءه للصلاة، ثم ينام".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاق، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْأَسْوَدِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِي اللَّهُ عَنْهَا: كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ إِذَا أَرَادَ أَنْ يَنَامَ وَهُوَ جُنُبٌ؟، فَقَالَتْ:"كَانَ يَتَوَضَّأُ وُضُوءَهُ لِلصَّلَاةِ، ثُمَّ يَنَامُ".
عبدالرحمٰن بن اسود سے مروی ہے، ان کے والد نے سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے دریافت کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جنابت کی حالت میں سونا چاہے تو کیا کرتے تھے؟ انہوں نے بتایا کہ: آپ نماز کا سا وضو کرتے پھر سو جاتے تھے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 778 سے 780) لہٰذا جو شخص حالتِ جنابت میں سونا چاہے اسے وضو کر لینا چاہیے، یہ اُمّت پر آسانی کے لئے ہے، وضو کر کے سو جائے لیکن نماز سے پہلے غسل کر لے، ورنہ سستی و کاہلی میں نماز چھوڑنے پر گنہگار ہوگا۔
تخریج الحدیث: «محمد بن إسحاق مدلس وقد عنعن ولكن الحديث صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 784]» اس سند سے یہ روایت ضعیف ہے، لیکن دوسری سند سے حدیث صحیح متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 286]، [مسلم 305]، [صحيح ابن حبان 1217]، [البيهقى فى معرفة السنن والآثار 1517] و [المحلي 220/2]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: محمد بن إسحاق مدلس وقد عنعن ولكن الحديث صحيح