(حديث مرفوع) اخبرنا يحيى بن حسان، حدثنا ابن لهيعة، حدثنا حبان بن واسع، عن ابيه، عن عبد الله بن زيد بن عاصم المازني، قال: رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم "يتوضا بالجحفة، فمضمض واستنشق، ثم غسل وجهه ثلاثا، ثم غسل يديه ثلاثا، ثم مسح راسه، وغسل رجليه حتى انقاهما، ثم مسح راسه بماء غير فضل يديه"، قال ابو محمد: يريد به تفسير مسح الاول.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَسَّانَ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، حَدَّثَنَا حَبَّانُ بْنُ وَاسِعٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدِ بْنِ عَاصِمٍ الْمَازِنِيِّ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ "يَتَوَضَّأُ بِالْجُحْفَةِ، فَمَضْمَضَ وَاسْتَنْشَقَ، ثُمَّ غَسَلَ وَجْهَهُ ثَلَاثًا، ثُمَّ غَسَلَ يَدَيْهِ ثَلَاثًا، ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ، وَغَسَلَ رِجْلَيْهِ حَتَّى أَنْقَاهُمَا، ثُمَّ مَسَحَ رَأْسَهُ بِمَاءٍ غَيْرِ فَضْلِ يَدَيْهِ"، قَالَ أَبُو مُحَمَّد: يُرِيدُ بِهِ تَفْسِيرَ مَسْحِ الْأَوَّلِ.
سیدنا عبداللہ بن زید بن عاصم مازنی رضی اللہ عنہ نے کہا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو وضو کرتے دیکھا، پس آپ نے کلی کی، ناک میں پانی چڑھایا، پھر اپنے چہرے کو تین مرتبہ دھویا، پھر دونوں ہاتھ (کہنیوں تک) تین بار دھوئے، پھر سر کا مسح کیا، اور اپنے دونوں پیروں کو دھویا یہاں تک کہ ان کو صاف کر لیا، اور سر کا مسح ہاتھ میں بچے پانی کے بجائے نئے پانی سے کیا۔ ابومحمد نے فرمایا: آخری جملے سے، پہلے مسح کی تفسیر مقصود ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف فيه ابن لهيعة، [مكتبه الشامله نمبر: 736]» اس سند سے یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن اس کی اصل [صحيح مسلم 236]، [أبوداؤد 120]، [ترمذي 35] میں موجود ہے، اور امام ترمذی نے اسے حسن صحیح کہا ہے۔ نیز بعض نسخ میں عبداللہ بن زید المازني عن عمہ عاصم ہے، اور بعض نسخوں میں عبداللہ بن زید بن عاصم المازنی ہے اور یہی صحیح ہے۔ واللہ اعلم
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف فيه ابن لهيعة