وضاحت: (تشریح احادیث 721 سے 725) کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے اور جھاڑنے کا ذکر قرآن پاک میں نہیں ہے، لیکن احادیثِ صحیحہ سے یہ امور ثابت ہیں، اس لئے بنا کلی اور ناک صاف کئے وضو درست نہ ہوگا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 729]» تخریج کے لیے دیکھئے مذکورہ بالا حدیث۔