سنن دارمي
من كتاب الطهارة
وضو اور طہارت کے مسائل
31. باب في الْمَضْمَضَةِ:
وضو میں کلی کرنے کا بیان
حدیث نمبر: 725
أَخْبَرَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، حَدَّثَنَا حَسَنُ بْنُ عُقْبَةَ الْمُرَادِيُّ، أَخْبَرَنِي عَبْدُ خَيْرٍ بِإِسْنَادِهِ نَحْوَهُ..
اس سند سے بھی مذکورہ بالا حدیث مروی ہے۔
تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 729]»
تخریج کے لیے دیکھئے مذکورہ بالا حدیث۔
وضاحت: (تشریح احادیث 721 سے 725)
کلی کرنے اور ناک میں پانی چڑھانے اور جھاڑنے کا ذکر قرآن پاک میں نہیں ہے، لیکن احادیثِ صحیحہ سے یہ امور ثابت ہیں، اس لئے بنا کلی اور ناک صاف کئے وضو درست نہ ہوگا۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح