(حديث مقطوع) اخبرنا إبراهيم بن المنذر الحزامي، حدثنا داود بن عطاء مولى المزنيين، حدثنا هشام بن عروة، عن ابيه، قال: "عرض الكتاب والحديث سواء".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ، حَدَّثَنَا دَاوُدُ بْنُ عَطَاءٍ مَوْلَى الْمُزَنِيِّينَ، حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: "عَرْضُ الْكِتَابِ وَالْحَدِيثُ سَوَاءٌ".
ہشام بن عروہ سے مروی ہے ان کے باپ (عروة) نے کہا: کتاب اور حدیث کا استاذ پر پیش کرنا ایک جیسا ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 659) یعنی کتاب لے جا کر دکھائے یا حدیث پڑھ کر سنائے اور روایت کرنے کی اجازت طلب کرے، تو یہ ایک ہی بات ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف داود بن عطاء، [مكتبه الشامله نمبر: 662]» اس روایت کی سند داؤد بن عطاء کی وجہ سے ضعیف ہے، لیکن قواعد حدیث کے مطابق یہ بات صحیح ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف داود بن عطاء