(حديث مقطوع) اخبرنا نعيم بن حماد، حدثنا بقية، عن عبد الله بن عبد الرحمن القشيري، قال: قال داود النبي صلى الله عليه وسلم: "قل لصاحب العلم يتخذ عصا من حديد، ونعلين من حديد، ويطلب العلم، حتى تنكسر العصا وتنخرق النعلان".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا نُعَيْمُ بْنُ حَمَّادٍ، حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ القُشَيْرِيّ، قَالَ: قَالَ دَاوُدُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "قُلْ لِصَاحِبِ الْعِلْمِ يَتَّخِذْ عَصًا مِنْ حَدِيدٍ، وَنَعْلَيْنِ مِنْ حَدِيدٍ، وَيَطْلُبْ الْعِلْمَ، حَتَّى تَنْكَسِرَ الْعَصَا وَتَنْخَرِقَ النَّعْلَانِ".
عبداللہ بن عبدالرحمٰن القشیری نے کہا: نبی داؤد علیہ السلام نے فرمایا: ”صاحب علم سے کہو کہ لوہے کا عصا اور لوہے کے جوتے بنا رکھے، اور علم طلب کرتا رہے یہاں تک کہ لاٹھی ٹوٹ جائے اور جوتے پھٹ جائیں۔“
وضاحت: (تشریح احادیث 580 سے 584) اس میں علم کی طلب میں نکلنے اور سفر کرنے کی ترغیب ہے، لیکن یہ داؤد علیہ السلام کا فرمان نہیں ہے، عام مسلمان کی عام نصیحت ہوسکتی ہے۔
تخریج الحدیث: «إسناده مظلم، [مكتبه الشامله نمبر: 584]» اس روایت کی سند مظلم و نا قابل اعتبار ہے۔ دیکھئے: [جامع بيان العلم وفضله 577]، لیکن اس میں اس روایت کو موسیٰ علیہ السلام سے ذکر کیا ہے۔ نیز دیکھئے: [الرحلة للخطيب ص: 86]