(حديث مقطوع) اخبرنا محمد بن يوسف، عن سفيان، عن صالح، قال: سمعت الشعبي، قال: "وددت اني نجوت من عملي كفافا لا لي ولا علي".(حديث مقطوع) أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ صَالِحٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الشَّعْبِيَّ، قَالَ: "وَدِدْتُ أَنِّي نَجَوْتُ مِنْ عَمَلِي كَفَافًا لَا لِي وَلَا عَلَيَّ".
صالح (بن صالح بن حي) نے کہا: میں نے امام شعبی رحمہ اللہ کو کہتے سنا: میری آرزو ہے کاش میں اپنے علم میں برابر سرابر ہی چھوٹ جاؤں، نہ مجھے کچھ ملے (نہ مؤاخذہ ہو) نا گناہ کا مجھ پر بوجھ ہو۔
وضاحت: (تشریح حدیث 547) ایسا شدتِ مؤاخذہ کے ڈر سے انہوں نے کہا: « ﴿إِنَّ بَطْشَ رَبِّكَ لَشَدِيدٌ﴾[البروج: 12] » ترجمہ: ”بے شک تیرے رب کی پکڑ یقینا بہت سخت ہے۔ “
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 548]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [المعرفة للفسوي 592/2]