(حديث مرفوع) اخبرنا عثمان بن محمد، حدثنا يحيى بن إسحاق، حدثنا يحيى بن ايوب، عن ابي قبيل، قال: سمعت عبد الله بن عمرو رضي الله عنه، قال: بينما نحن حول رسول الله صلى الله عليه وسلم نكتب إذ سئل رسول الله صلى الله عليه وسلم: اي المدينتين تفتح اولا: قسطنطينية، او رومية؟، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: "لا، بل مدينة هرقل اولا".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قَبِيلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ حَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَكْتُبُ إِذْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْمَدِينَتَيْنِ تُفْتَحُ أَوَّلًا: قُسْطَنْطِينِيَّةُ، أَوْ رُومِيَّةُ؟، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا، بَلْ مَدِينَةُ هِرَقْلَ أَوَّلًا".
ابوقبیل نے کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارد گرد بیٹھے لکھ رہے تھے کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: سب سے پہلے کون سا شہر فتح ہو گا، قسطنطنیہ یا رومیہ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: ”نہیں، پہلے ہرقل کا شہر فتح کیا جائے گا۔“(یعنی رومہ)۔
وضاحت: (تشریح احادیث 499 سے 503) اس سے کتابتِ حدیث ثابت ہوتی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی بھی صحیح ثابت ہوئی۔
تخریج الحدیث: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 503]» اس روایت کی سند قوی ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 329/5]، [المعجم الكبير 61]