Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
مقدمه
مقدمہ
43. باب مَنْ رَخَّصَ في كِتَابَةِ الْعِلْمِ:
کتابت حدیث کی اجازت کا بیان
حدیث نمبر: 503
أَخْبَرَنَا عُثْمَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ إِسْحَاق، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ أَبِي قَبِيلٍ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَمْرٍو رَضِيَ اللهُ عَنْهُ، قَالَ: بَيْنَمَا نَحْنُ حَوْلَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَكْتُبُ إِذْ سُئِلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: أَيُّ الْمَدِينَتَيْنِ تُفْتَحُ أَوَّلًا: قُسْطَنْطِينِيَّةُ، أَوْ رُومِيَّةُ؟، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "لَا، بَلْ مَدِينَةُ هِرَقْلَ أَوَّلًا".
ابوقبیل نے کہا: میں نے سیدنا عبداللہ بن عمرو رضی اللہ عنہما کو کہتے سنا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ارد گرد بیٹھے لکھ رہے تھے کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سوال کیا گیا: سب سے پہلے کون سا شہر فتح ہو گا، قسطنطنیہ یا رومیہ؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جواب دیا: نہیں، پہلے ہرقل کا شہر فتح کیا جائے گا۔ (یعنی رومہ)۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده قوي، [مكتبه الشامله نمبر: 503]»
اس روایت کی سند قوی ہے۔ دیکھئے: [مصنف ابن أبى شيبه 329/5]، [المعجم الكبير 61]

وضاحت: (تشریح احادیث 499 سے 503)
اس سے کتابتِ حدیث ثابت ہوتی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی بھی صحیح ثابت ہوئی۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده قوي

وضاحت: (تشریح احادیث 499 سے 503)
اس سے کتابتِ حدیث ثابت ہوتی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پیشین گوئی بھی صحیح ثابت ہوئی۔