(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سعيد، عن سلام بن ابي مطيع، ان رجلا من اهل الاهواء، قال لايوب: يا ابا بكر، اسالك عن كلمة؟، قال: "فولى وهو يشير باصبعه ولا نصف كلمة"، واشار لنا سعيد بخنصره اليمنى.(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ، عَنْ سَلَّامِ بْنِ أَبِي مُطِيعٍ، أَنَّ رَجُلًا مِنْ أَهْلِ الْأَهْوَاءِ، قَالَ لِأَيُّوبَ: يَا أَبَا بَكْرٍ، أَسْأَلُكَ عَنْ كَلِمَةٍ؟، قَالَ: "فَوَلَّى وَهُوَ يُشِيرُ بِأُصْبُعِهِ وَلَا نِصْفَ كَلِمَةٍ"، وَأَشَارَ لَنَا سَعِيدٌ بِخِنْصِرِهِ الْيُمْنَى.
سلام بن ابی مطیع سے مروی ہے کہ «أهل الأهواء»(بدعتیوں) میں سے ایک آدمی نے ایوب (السختیانی رحمہ اللہ) سے کہا: اے ابوبکر! میں آپ سے ایک بات پوچھتا ہوں، راوی نے کہا: ایوب رحمہ اللہ نے پیٹھ پھیر لی اور انگلی سے اشارہ کیا کہ آدھی بات بھی نہیں۔ سعید بن عامر نے سیدھے ہاتھ کی چھوٹی انگلی سے اشارہ کر کے بتایا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 412]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [الإبانة 402]، [شرح أصول اعتقاد أهل السنة 291]، [الحلية 9/3]