(حديث موقوف) اخبرنا الحكم بن نافع، انبانا حريز، عن حبيب بن عبيد، قال: سمعت ابا امامة، يقول: "من قرا الف آية، كتب له قنطار من الاجر. والقيراط من ذلك القنطار لا تفي به دنياكم، يقول: لا يعدله دنياكم".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا الْحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ، أَنْبَأَنَا حَرِيزٌ، عَنْ حَبِيبِ بْنِ عُبَيْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُمَامَةَ، يَقُولُ: "مَنْ قَرَأَ أَلْفَ آيَةٍ، كُتِبَ لَهُ قِنْطَارٌ مِنْ الْأَجْرِ. وَالْقِيرَاطُ مِنْ ذَلِكَ الْقِنْطَارِ لَا تَفِي بِهِ دُنْيَاكُمْ، يَقُولُ: لَا يَعْدِلُهُ دُنْيَاكُمْ".
حبیب بن عبید نے کہا: میں نے سیدنا ابوامامہ رضی اللہ عنہ سے سنا، وہ فرماتے تھے: جس نے ایک ہزار آیات پڑھیں اس کے لئے ایک قنطار اجر و ثواب لکھ دیا گیا، اور وہ قیراط تمہاری اس دنیا کے قیراط سے بڑھ کر ہے، یعنی: دنیا کے قیراط سے اس کا کوئی مقابلہ و برابری نہیں ہو سکتی۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3504]» اس اثر موقوف کی سند صحیح ہے۔ اسی کے مثل روایات مع تخریج اوپر گذر چکی ہیں۔