(حديث مرفوع) حدثنا ابو النعمان، حدثنا وهيب، عن يونس، عن الحسن: ان نبي الله صلى الله عليه وسلم، قال: "من قرا في ليلة مائة آية، لم يحاجه القرآن تلك الليلة، ومن قرا في ليلة مائتي آية، كتب له قنوت ليلة، ومن قرا في ليلة خمس مائة آية إلى الالف، اصبح وله قنطار في الآخرة"، قالوا: وما القنطار؟ قال: اثنا عشر الفا".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا أَبُو النُّعْمَانِ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الْحَسَنِ: أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: "مَنْ قَرَأَ فِي لَيْلَةٍ مِائَةَ آيَةٍ، لَمْ يُحَاجَّهُ الْقُرْآنُ تِلْكَ اللَّيْلَةَ، وَمَنْ قَرَأَ فِي لَيْلَةٍ مِائَتَيْ آيَةٍ، كُتِبَ لَهُ قُنُوتُ لَيْلَةٍ، وَمَنْ قَرَأَ فِي لَيْلَةٍ خَمْسَ مِائَةِ آيَةٍ إِلَى الْأَلْفِ، أَصْبَحَ وَلَهُ قِنْطَارٌ فِي الْآخِرَةِ"، قَالُوا: وَمَا الْقِنْطَارُ؟ قَالَ: اثْنَا عَشَرَ أَلْفًا".
حسن رحمہ اللہ سے مروی ہے کہ اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جو آدمی رات میں سو آیات پڑھے اس رات کو قرآن کریم اس کے خلاف جھگڑا نہیں کرے گا، اور جس نے رات میں دو سو آیات پڑھیں اس کے لئے رات بھر کی دعا و ذکر لکھا گیا، اور جس نے پانچ سو سے ہزار تک آیات پڑھیں تو آخرت میں اس کے لئے ایک قنطار ہو گا“، لوگوں نے پوچھا: قنطار کیا ہے؟ کہا: ”بارہ ہزار (نیکیاں)۔“
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لإرساله، [مكتبه الشامله نمبر: 3502]» اس اثر کی سند مرسل ضعیف ہے۔ [مشكاة 2186] میں اس کو امام دارمی رحمہ اللہ کی طرف منسوب کیا ہے۔ نیز دیکھئے: [تفسير الطبري 200/3]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لإرساله