ابواسحاق السبیعی نے کہا: مجھ سے بیان کیا گیا کہ سیدنا علی رضی اللہ عنہ ایسی وصیت کو جائز قرار دیتے تھے۔ (یعنی) حسن رحمہ اللہ کے قول کے مطابق انہوں نے بھی کہا ہے۔
وضاحت: (تشریح احادیث 3332 سے 3335) ان اقوال کو اگر صحیح مان لیا جائے تو مطلب یہ ہوگا کہ وصیت کرنے والے (وصی یا موصی) سے پہلے موصی لہ (جس کے لئے وصیت کی ہے) مرجائے تو یہ وصیت موصی لہ کے وارثین کی طرف منتقل ہو جائے گی۔ واللہ اعلم۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف، [مكتبه الشامله نمبر: 3346]» اس حدیث کی سند بھی اشعث کی وجہ سے ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 10987]