(حديث موقوف) حدثنا حدثنا محمد بن عيينة، عن علي بن مسهر، عن اشعث، عن الحسن:"في الرجل يوصي للرجل بالوصية، فيموت الموصى له قبل الموصي، قال: هي جائزة لورثة الموصى له.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ مُسْهِرٍ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ الْحَسَنِ:"فِي الرَّجُلِ يُوصِي لِلرَّجُلِ بِالْوَصِيَّةِ، فَيَمُوتُ الْمُوصَى لَهُ قَبْلَ الْمُوصِي، قَالَ: هِيَ جَائِزَةٌ لِوَرَثَةِ الْمُوصَى لَهُ.
حسن رحمہ اللہ سے مروی ہے: کوئی آدمی کسی شخص کے لئے وصیت کرے اور وصی سے پہلے (جس کے لئے وصیت کی ہے) وہ مر جائے، حسن رحمہ اللہ نے کہا: ایسی وصیت موصی لہ (یعنی جس کے لئے وصیت کی ہے) کے وارثین کے لئے جائز ہو گی۔
تخریج الحدیث: «إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار، [مكتبه الشامله نمبر: 3345]» اشعث بن سوار کی وجہ سے اس اثر کی سند ضعیف ہے، لیکن ابن منصور نے [ابن منصور 367] میں صحیح سند سے روایت کی ہے۔ نیز [ابن أبى شيبه 10788] نے بھی حسن رحمہ اللہ کا یہ قول ذکر کیا ہے کہ: ایسی وصیت موصی لہ کے وارثین کے لئے ہوگی۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف أشعث وهو: ابن سوار