سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
وصیت کے مسائل
43. باب في الْوَقْفِ:
43. وقف کا بیان
حدیث نمبر: 3332
Save to word اعراب
(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا عبد الله بن سعيد، حدثنا ابو اسامة، عن هشام، عن ابيه:"ان الزبير جعل دوره صدقة على بنيه، لا تباع ولا تورث، وان للمردودة من بناته ان تسكن غير مضرة ولا مضار بها، فإن هي استغنت بزوج، فلا حق لها".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ أَبِيهِ:"أَنَّ الزُّبَيْرَ جَعَلَ دُورَهُ صَدَقَةً عَلَى بَنِيهِ، لَا تُبَاعُ وَلَا تُوَرَّثُ، وَأَنَّ لِلْمَرْدُودَةِ مِنْ بَنَاتِهِ أَنْ تَسْكُنَ غَيْرَ مُضِرَّةٍ وَلَا مُضَارٍّ بِهَا، فَإِنْ هِيَ اسْتَغْنَتْ بِزَوْجٍ، فَلَا حَقَّ لَهَا".
ہشام نے اپنے والد (عروہ بن الزبیر) سے روایت کیا کہ سیدنا زبیر بن العوام رضی اللہ عنہ نے اپنے گھروں کو اپنے بیٹوں کے لئے وقف کر دیا اور یہ شرط لگا دی کہ نہ وہ بیچے جائیں اور نہ وراثت میں تقسیم کئے جائیں، اور اپنی ایک طلاق شدہ لڑکی سے کہا کہ وہ اس میں قیام کریں اور اس گھر کو نقصان نہ پہنچائیں، اور نہ کوئی اور اس میں نقصان کرے، اور خاوند والی بیٹی کو اس گھر میں رہنے کا حق نہیں۔

وضاحت:
(تشریح حدیث 3331)
اصل چیز کو بیع، وراثت یا ہبہ سے محفوظ کر لینا اور اس کی آمدنی کسی خاص مد کیلئے فی سبیل الله متعین کرنا وقف کہلاتا ہے، یعنی اسے فروخت یا ہبہ کرنا یا بطورِ ترکہ ورثاء میں تقسیم کرنا درست نہیں۔
اولاد کے لئے بھی وقف صحیح ہے جیسا کہ مذکور بالا اثر میں سیدنا زبیر رضی اللہ عنہ نے اپنے گھر کو اپنے بیٹوں کے لئے وقف کیا۔
والله اعلم۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 3343]»
اس اثر کی سند صحیح ہے۔ ابواسامہ: حماد بن اسامہ ہیں۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 974]، [البيهقي 166/6]۔ نیز امام بخاری نے اس کو تعليقاً «كتاب الوصايا باب اذا وقف ارضا......» میں حدیث [2778] سے پہلے ذکر کیا ہے۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.