سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
وراثت کے مسائل کا بیان
56. باب الرَّجُلِ يَمُوتُ وَلاَ يَدَعُ عَصَبَةً:
56. جب کوئی آدمی مر جائے اس کے عصبہ بھی نہ ہوں تو وارث کون ہو گا؟
حدیث نمبر: 3207
Save to word اعراب
(حديث مقطوع) حدثنا عبد الله بن يزيد، حدثنا حيوة، اخبرني سهم بن يزيد الحمراوي:"ان رجلا توفي وليس له وارث، فكتب فيه إلى عمر بن عبد العزيز وهو خليفة، فكتب: ان اقتسموا ميراثه على من كان ياخذ معهم العطاء، فقسم ميراثه على من كان ياخذ معهم العطاء في عرافته".(حديث مقطوع) حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يَزِيدَ، حَدَّثَنَا حَيْوَةُ، أَخْبَرَنِي سَهْمُ بْنُ يَزِيدَ الْحَمْرَاوِيُّ:"أَنَّ رَجُلًا تُوُفِّيَ وَلَيْسَ لَهُ وَارِثٌ، فَكُتِبَ فِيهِ إِلَى عُمَرَ بْنِ عَبْدِ الْعَزِيزِ وَهُوَ خَلِيفَةٌ، فَكَتَبَ: أَنْ اقْتَسِمُوا مِيرَاثَهُ عَلَى مَنْ كَانَ يَأْخُذُ مَعَهُمْ الْعَطَاءَ، فَقُسِمَ مِيرَاثُهُ عَلَى مَنْ كَانَ يَأْخُذُ مَعَهُمْ الْعَطَاءَ فِي عِرَافَتِهِ".
سہم بن یزید حمراوی نے خبر دی کہ ایک آدمی مر گیا اور اس نے کوئی وارث نہ چھوڑا، انہوں نے اس بارے میں عمر بن عبدالعزیز رحمہ اللہ کو لکھا جو اس وقت خلیفہ تھے، انہوں نے جواب دیا کہ اس کی میراث اس کو دی جائے جو اس کے ساتھ وظیفہ لیتے تھے، چنانچہ انہوں نے اپنی نگرانی میں اس کی میراث ان کے درمیان تقسیم کر دی جو اس کے ساتھ وظیفہ لیتے تھے۔

تخریج الحدیث: «إسناده جيد، [مكتبه الشامله نمبر: 3218]»
اس اثر کی سند جید ہے، کہیں اور یہ روایت نہیں مل سکی، اس کے مماثل اثر کے لئے دیکھئے: [عبدالرزاق 16173]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده جيد


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.