سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
وراثت کے مسائل کا بیان
55. باب جَرِّ الْوَلاَءِ:
55. حق ولاء اپنی طرف کھینچنے کا بیان
حدیث نمبر: 3206
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا الحكم بن المبارك، حدثنا محمد بن سلمة، عن ابن إسحاق، عن العلاء بن عبد الرحمن، عن ابيه، قال: "كانت امي مولاة للحرقة، وكان ابي يعقوب مكاتبا لمالك بن اوس بن الحدثان النصري، ثم إن ابي ادى كتابته، فدخل الحرقي على عثمان، يسال الحق يعني: العطاء، وعنده مالك بن اوس، فقال: ذاك مولاي، فاختصما إلى عثمان، فقضى به للحرقي".(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ابْنِ إِسْحَاق، عَنْ الْعَلَاءِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: "كَانَتْ أُمِّي مَوْلَاةً لِلْحُرَقَةِ، وَكَانَ أَبِي يَعْقُوبُ مُكَاتَبًا لِمَالِكِ بْنِ أَوْسِ بْنِ الْحَدَثَانِ النَّصْرِيِّ، ثُمَّ إِنَّ أَبِي أَدَّى كِتَابَتَهُ، فَدَخَلَ الْحُرَقِيُّ عَلَى عُثْمَانَ، يَسْأَلُ الْحَقَّ يَعْنِي: الْعَطَاءَ، وَعِنْدَهُ مَالِكُ بْنُ أَوْسٍ، فَقَالَ: ذَاكَ مَوْلَايَ، فَاخْتَصَمَا إِلَى عُثْمَانَ، فَقَضَى بِهِ لِلْحُرَقِيِّ".
علاء بن عبدالرحمٰن سے مروی ہے ان کے والد نے کہا: میری ماں حرقہ (قبیلے) کی آزاد کردہ لونڈی تھیں اور میرے والد یعقوب مالک بن اوس بن حدثان نصری کے مکاتب غلام تھے، پھر میرے والد نے مکاتبہ کی مقررہ رقم ادا کر دی تو حرقی سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کے پاس آیا، اس وقت اوس بن مالک بھی ان کے پاس بیٹھے تھے، حرقی نے میرے حق کا مطالبہ کیا یعنی ولاء (عطاء) کا، اس نے کہا: یہ میرا آزاد کردہ ہے۔ ان دونوں نے سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ سے فیصلہ مانگا تو انہوں نے حرقی کے حق میں فیصلہ دیا، یعنی ماں کے موالی کے حق میں فیصلہ دیا، باپ کے موالی کے حق میں نہیں۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 3197 سے 3206)
ماں باپ دونوں عبد ہوں تو ان کا لڑکا باپ کے مولی کے تابع ہوگا، اور اگر باپ غلام ماں آزاد ہو تو بچہ بھی آزاد مانا جائے گا، لیکن اگر بچے کی پیدائش کے بعد باپ بھی آزاد ہو گیا تو اس بچے کا ولاء باپ کے موالی کے لئے جائے گا، جر الولاء کی کچھ شروط اور تفصیل ہے جو «التحقيقات الرضية فى المباحث الفرضية للشيخ الفوزان» ملاحظہ کر سکتے ہیں۔
دیکھے: ص: 120-122۔

تخریج الحدیث: «رجاله ثقات غير أن محمد بن إسحاق قد عنعن وهو مدلس، [مكتبه الشامله نمبر: 3217]»
اس اثر کے رواۃ سب ثقہ ہیں، صرف محمد بن اسحاق مدلس ہیں، اور صیغہ عن سے روایت کی ہے۔ «وانفرد به الدارمي» ۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: رجاله ثقات غير أن محمد بن إسحاق قد عنعن وهو مدلس


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.