سنن دارمي کل احادیث 3535 :حدیث نمبر

سنن دارمي
وراثت کے مسائل کا بیان
16. باب قَوْلِ زَيْدٍ في الْجَدِّ:
16. دادا کے بارے میں سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کی رائے کا بیان
حدیث نمبر: 2963
Save to word اعراب
(حديث موقوف) حدثنا حدثنا سعيد بن المغيرة، عن عيسى بن يونس، عن إسماعيل، قال: قال عامر: "خذ من امر الجد ما اجتمع الناس عليه، قال ابو محمد: يعني قول زيد.(حديث موقوف) حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ الْمُغِيرَةِ، عَنْ عِيسَى بْنِ يُونُسَ، عَنْ إِسْمَاعِيل، قَالَ: قَالَ عَامِرٌ: "خُذْ مِنْ أَمْرِ الْجَدِّ مَا اجْتَمَعَ النَّاسُ عَلَيْهِ، قَالَ أَبُو مُحَمَّدٍ: يَعْنِي قَوْلَ زَيْدٍ.
اسماعیل سے مروی ہے عامر (الشعبی) نے کہا: دادا کے معاملے میں اس پر عمل کرو جس پر (علماء) لوگوں نے اجماع کیا ہے۔ امام دارمی رحمہ اللہ نے کہا: یعنی سیدنا زید رضی اللہ عنہ کا قول اپناؤ۔

وضاحت:
(تشریح احادیث 2960 سے 2963)
ان تمام آثار سے سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کی رائے معلوم ہوئی کہ باپ کی غیر موجودگی میں دادا کا حصہ ہے۔
دادا، پوتے، چچا، بھتیجے کی تصریح گرچہ قرآن پاک میں وارد نہیں ہے لیکن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے حصص «أَلْحِقُوْا الْفَرَائِضَ بِأَهْلِهَا، فَمَا بَقِيَ فَهُوَ لِأَوْلَى رَجُلٍ ذَكَرٍ» [صحيح مسلم 4141] کے تحت مقرر فرما دیئے ہیں۔
تفصیل کے لئے دیکھئے: [المحلى 384/9]، [فتح الباري 20/12]، [منهاج المسلم، ص: 679] ۔

تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى عامر الشعبي، [مكتبه الشامله نمبر: 2972]»
عامر الشعبی تک اس اثر کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [مالك فى الفرائض 2]، [ابن أبى شيبه 11257، 11316]، [عبدالرزاق 19042]

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى عامر الشعبي


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.