(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا سعيد بن عامر، انبانا شعبة، عن الحكم، عن عكرمة، قال: "ارسل ابن عباس إلى زيد بن ثابت: اتجد في كتاب الله للام ثلث ما بقي؟ فقال زيد: إنما انت رجل تقول برايك، وانا رجل اقول برايي".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ عَامِرٍ، أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الْحَكَمِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، قَالَ: "أَرْسَلَ ابْنُ عَبَّاسٍ إِلَى زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ: أَتَجِدُ فِي كِتَابِ اللَّهِ لِلْأُمِّ ثُلُثُ مَا بَقِي؟ فَقَالَ زَيْدٌ: إِنَّمَا أَنْتَ رَجُلٌ تَقُولُ بِرَأْيِكَ، وَأَنَا رَجُلٌ أَقُولُ بِرَأْيِي".
عکرمہ نے کہا: سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہما نے سیدنا زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کے پاس پیغام بھیجا کہ تم اللہ کی کتاب (قرآن پاک) میں ماں کے لئے جو بچ جائے اس کا ثلث پاتے ہو؟ سیدنا زید رضی اللہ عنہ نے جواب دیا: آپ بھی آدمی ہیں، اپنی رائے سے اس بارے میں فتویٰ دیتے ہیں اور میں بھی آدمی ہوں اپنی رائے سے کہتا ہوں۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحكم هو: ابن عتيبة، [مكتبه الشامله نمبر: 2917]» اس روایت کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [ابن أبى شيبه 11110]، [عبدالرزاق 19020]، [البيهقي 228/6] و [المحلی 260/9]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحكم هو: ابن عتيبة