(حديث مرفوع) اخبرنا جعفر بن عون، عن الاعمش، عن ثمامة بن عقبة المحلمي، قال: سمعت زيد بن ارقم، يقول: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "إن الرجل من اهل الجنة ليعطى قوة مائة رجل في الاكل والشرب والجماع، والشهوة"، فقال رجل من اليهود: إن الذي ياكل ويشرب تكون منه الحاجة؟، فقال:"يفيض من جلده عرق، فإذا بطنه قد ضمر".(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا جَعْفَرُ بْنُ عَوْنٍ، عَنْ الْأَعْمَشِ، عَنْ ثُمَامَةَ بْنِ عُقْبَةَ الْمُحَلِّمِيِّ، قَالَ: سَمِعْتُ زَيْدَ بْنَ أَرْقَمَ، يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِنَّ الرَّجُلَ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ لَيُعْطَى قُوَّةَ مِائَةِ رَجُلٍ فِي الْأَكْلِ وَالشُّرْبِ وَالْجِمَاعِ، وَالشَّهْوَةِ"، فَقَالَ رَجُلٌ مِنَ الْيَهُودِ: إِنَّ الَّذِي يَأْكُلُ وَيَشْرَبُ تَكُونُ مِنْهُ الْحَاجَةُ؟، َفَقَالَ:"يَفِيضُ مِنْ جِلْدِهِ عَرَقٌ، فَإِذَا بَطْنُهُ قَدْ ضَمَرَ".
سیدنا زید بن ارقم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”جنت میں ایک آدمی کو کھانے، پینے، جماع اور شہوت میں سو آدمی کی قوت دی جائے گی“، یہ سن کر ایک یہودی نے کہا: جو کھاتا اور پیتا ہے اسے قضائے حاجت کی ضرورت پیش آتی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ”(بول و براز کے بدلے) اس کی جلد سے پسینہ نکلے گا جس سے اس کا پیٹ سکڑ جائے گا (یعنی قضائے حاجت کی ضرورت نہ رہے گی۔)“
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح، [مكتبه الشامله نمبر: 2867]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [أحمد 371/4]، [ابن أبى شيبه 108/13، 15841]، [طبراني 178/5، 5006، وغيرهم]. بعض نسخ میں ثمامہ بن عقبہ المحازی مذکور ہے جو غلط ہے۔ مزید تفصیل آگے آ رہی ہے، نیز اس کا شاہد [ترمذي 2536] میں ہے۔