Note: Copy Text and paste to word file

سنن دارمي
من كتاب الرقاق
دل کو نرم کرنے والے اعمال کا بیان
16. باب في تَقْوَى اللَّهِ:
اللہ کے تقویٰ کا بیان
حدیث نمبر: 2759
حَدَّثَنَا حَدَّثَنَا الْحَكَمُ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سَلْمِ بْنِ قُتَيْبَةَ، عَنْ سُهَيْلٍ الْقُطَعِيِّ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ قَرَأَ: هُوَ أَهْلُ التَّقْوَى وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ سورة المدثر آية 56. قَالَ:"قَالَ رَبُّكُمْ: أَنَا أَهْلٌ أَنْ أُتَّقَى، فَمَنْ اتَّقَانِي فَأَنَا أَهْلٌ أَنْ أَغْفِرَ لَهُ".
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ آیت پڑھی: «﴿هُوَ أَهْلُ التَّقْوَىٰ وَأَهْلُ الْمَغْفِرَةِ﴾» (مدثر: 56/74) پھر فرمایا: تمہارے رب نے فرمایا: میں اس لائق ہوں کہ مجھ سے ڈرا جائے اور جو مجھ سے ڈرے تو میں اس قابل ہوں کہ اس کو بخش دوں۔

تخریج الحدیث: تحقيق الحديث: حسين سليم أسد الداراني: «إسناده ضعيف لضعف سهيل بن أبي حزم، [مكتبه الشامله نمبر: 2766]»
سہیل بن ابی حزم کی وجہ سے اس روایت کی سند ضعیف ہے۔ دیکھئے: [ابن ماجه 4299]، [أبويعلی 3317]

وضاحت: (تشریح حدیث 2758)
گرچہ یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن الله تعالیٰ کا تقویٰ جس نے اختیار کیا، رب ذوالجلال سے جو ڈرا، اس کو اللہ تعالیٰ یقیناً بخش دے گا۔
الله تعالیٰ ہمیں خشیتِ الٰہی اور تقویٰ عطا فرمائے، آمین۔

قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده ضعيف لضعف سهيل بن أبي حزم

وضاحت: (تشریح حدیث 2758)
گرچہ یہ حدیث ضعیف ہے، لیکن الله تعالیٰ کا تقویٰ جس نے اختیار کیا، رب ذوالجلال سے جو ڈرا، اس کو اللہ تعالیٰ یقیناً بخش دے گا۔
الله تعالیٰ ہمیں خشیتِ الٰہی اور تقویٰ عطا فرمائے، آمین۔