(حديث مرفوع) اخبرنا ابو عاصم، عن ثابت بن عمارة، عن غنيم بن قيس، عن ابي موسى: "ايما امراة استعطرت، ثم خرجت ليوجد ريحها، فهي زانية، وكل عين زان". وقال ابو عاصم: يرفعه بعض اصحابنا.(حديث مرفوع) أَخْبَرَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنْ ثَابِتِ بْنِ عُمَارَةَ، عَنْ غُنَيْمِ بْنِ قَيْسٍ، عَنْ أَبِي مُوسَى: "أَيُّمَا امْرَأَةٍ اسْتَعْطَرَتْ، ثُمَّ خَرَجَتْ لِيُوجَدَ رِيحُهَا، فَهِيَ زَانِيَةٌ، وَكُلُّ عَيْنٍ زَانٍ". وَقَالَ أَبُو عَاصِمٍ: يَرْفَعُهُ بَعْضُ أَصْحَابِنَا.
سیدنا ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ سے مروی ہے: جو عورت عطر لگا کر باہر نکلے کہ لوگ اس کی خوشبو سونگھیں تو وہ زانیہ ہے، اور ہر آنکھ زنا کرنے والی ہے۔ ابوعاصم نے کہا: ہمارے بعض مشائخ نے اس کو مرفوعاً روایت کیا ہے۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2681) عورت کا خوشبو لگا کر باہر نکلنا حرام ہے۔ چاہے وہ پرفیوم ہو، سینٹ ہو یا اور کوئی خوشبو، بلکہ نسائی شریف (5130) میں ہے کہ جو عورت خوشبو لگا لے اور اسے مسجد میں آنا ہو تو غسل کر لے غسلِ جنابت کی طرح، اور ایسی عورت کے لئے بڑی توہین اور گناہ کی وعید سنائی کہ وہ زانیہ عورت کی طرح سے ہے۔ لہٰذا عورتوں کو سینٹ وغیرہ لگا کر گھر سے باہر نکلنے سے بچنا چاہیے۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح مرسلا وهو صحيح موصولا أيضا، [مكتبه الشامله نمبر: 2688]» مذکورہ بالا حدیث کی سند مرسل ہے لیکن دیگر کتبِ حدیث میں مرفوعاً نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے صحیح سند سے مروی ہے۔ دیکھئے: [ترمذي 2786]، [نسائي 5141]، [ابن حبان 4424]، [موارد الظمآن 1474]، اور اس میں ہے «كل عين زانية بدل زاني» اور «زانية» ہی صحیح ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح مرسلا وهو صحيح موصولا أيضا