سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے لونڈیوں کی (زنا کی) کمائی سے منع فرمایا۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2655) عہدِ جاہلیت میں لوگ اپنی لونڈیوں سے حرام کمائی حاصل کرتے اور ان سے بالجبر پیشہ کراتے تھے۔ اسلام نے نہایت سختی کے ساتھ اس سے روکا اور ایسی کمائی کو لقمۂ حرام قرار دیا ہے۔ قرآن پاک میں ارشادِ باری تعالیٰ ہے: « ﴿وَلَا تُكْرِهُوا فَتَيَاتِكُمْ عَلَى الْبِغَاءِ إِنْ أَرَدْنَ تَحَصُّنًا لِتَبْتَغُوا عَرَضَ الْحَيَاةِ الدُّنْيَا .....﴾[النور: 33] » ترجمہ: ”تمہاری جو لونڈیاں پاک دامن رہنا چاہتی ہیں انہیں دنیاوی فائدے کی غرض سے زنا کاری پر مجبور نہ کرو۔ “
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح وأبو حازم هو: سلمان الأشجعي مولى عزة، [مكتبه الشامله نمبر: 2662]» اس حدیث کی سند صحیح ہے۔ ابوحازم کا نام سلمان اشجعی (مولی عزہ) ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2283]، [أبوداؤد 3425]، [ابن حبان 5158]، [حلية الأولياء 163/7]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح وأبو حازم هو: سلمان الأشجعي مولى عزة