سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ابوطیبہ (نافع یا میسرہ) نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سینگی لگائی اور آپ نے ان کو دو صاع غلہ اجرت دینے کا حکم دیا۔
وضاحت: (تشریح حدیث 2657) اس حدیث سے پچھنا لگوانا اور اس پر اجرت دینا ثابت ہوا۔ پچھنا یا سینگی لگوانا بہت سی بیماریوں سے چھٹکارے کا سبب ہے۔ [بخاري شريف 5696] میں ہے کہ خون کے دباؤ کا بہترین علاج پچھنا لگوانا ہے۔ اور سر درد و شقیقہ کا بہترین علاج بھی سینگی ہے۔ [بخاري: 5700] ۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح والحديث متفق عليه، [مكتبه الشامله نمبر: 2664]» اس روایت کی سند صحیح اور حدیث متفق علیہ ہے۔ دیکھئے: [بخاري 2102، 5696]، [مسلم 1577]، [ترمذي 1278]، [أبويعلی 2835]، [ابن حبان 5151]، [مسند الحميدي 1251]
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح والحديث متفق عليه