(حديث موقوف) اخبرنا اخبرنا مخلد بن مالك، حدثنا مخلد بن حسين، عن هشام، عن الحسن، قال: "من طلب شيئا من هذا العلم، فاراد به ما عند الله، يدرك إن شاء الله، ومن اراد به الدنيا، فذاك والله حظه منه".(حديث موقوف) أَخْبَرَنَا أَخْبَرَنَا مَخْلَدُ بْنُ مَالِكٍ، حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ حُسَيْنٍ، عَنْ هِشَامٍ، عَنْ الْحَسَنِ، قَالَ: "مَنْ طَلَبَ شَيْئًا مِنْ هَذَا الْعِلْمِ، فَأَرَادَ بِهِ مَا عِنْدَ اللَّهِ، يُدْرِكْ إِنْ شَاءَ اللَّهُ، وَمَنْ أَرَادَ بِهِ الدُّنْيَا، فَذَاكَ وَاللَّهِ حَظُّهُ مِنْهُ".
امام حسن بصری رحمہ اللہ نے فرمایا: جس نے الله تعالیٰ سے اجر کی نیت سے اس علم میں سے کچھ طلب کیا، اللہ چاہے گا تو وہ اسے (علم دین کو) حاصل کر لے گا، اور جس نے اس علم کے ذریعہ دنیا حاصل کرنے کی نیت رکھی، تو قسم اللہ کی اس کو دنیا مل جائے گی۔ یعنی «﴿وَمَا لَهُ فِي الْآخِرَةِ مِنْ خَلَاقٍ﴾»[بقره: 200/2] آخرت میں ان کا کچھ حصہ نہ ہو گا۔
تخریج الحدیث: «إسناده صحيح إلى الحسن، [مكتبه الشامله نمبر: 260]» یہ حسن بصری رحمہ اللہ کا قول ہے اور اس کی سند صحیح ہے۔ دیکھئے: [اقتضاء العلم والعمل للخطيب 103]، مزید وضاحت (263) میں آ رہی ہے۔
قال الشيخ حسين سليم أسد الداراني: إسناده صحيح إلى الحسن